اسرائیل نے غزہ کے اسپتال کو گھیر کر چاروں طرف سے بدترین حملے شروع کر دیے

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

غزہ کی پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے شہر کے سب سے بڑے الشفاء ہسپتال کے اندر اور باہر انسانی المیے کی لرزہ خیز تفصیلات بیان کی ہیں۔

وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ الشفاء ہسپتال کے اندر اور باہر لاشوں کے انبار لگے ہوئے ہیں مگر انہیں دفن کرنے والا کوئی نہیں جبکہ قابض فوج نے ہسپتال کا زمینی اور فضائی محاصرہ کرکے ہر حرکت کرنےوالی چیز کو گولیاں مارنا شروع کر رکھا ہے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ شمالی غزہ کی پٹی میں الشفاء ہسپتال اپنی تمام تر صلاحیتیں ختم ہونے کے بعد کوئی بھی طبی خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہے۔ بجلی مکمل طور پر منقطع ہوگئی ہے اور کمپلیکس کا اسرائیلی ٹینکوں نے محاصرہ کرلیا ہے۔

انڈونیشین علماء نے اسرائیل کے حامیوں کیخلاف اجتماعی فتویٰ دے دیا

القدرہ نے مزید کہا کہ ہسپتال کے اردگرد کی صورتحال میدان جنگ میں تبدیل ہوچکی ہے۔ مریض کمپلیکس میں جن حالات میں رہتے ہیں اسے بیان نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ الشفاء ہسپتال کے اندر اور سامنے لاشوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور انہیں دفن کرنے والا کوئی نہیں ہے۔

محکمہ صحت کے ترجمان نے بتایا کہ ہسپتال میں سرجیکل آپریشن کرنے یا ان لوگوں کو آکسیجن فراہم کرنے یا بچوں کے انکیوبیٹرز میں ہیٹنگ فراہم کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں پے در پے نئی اموات کے اعلانات سامنے آرہے ہیں۔

الشفا ہسپتال کا کا محاصرہ

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج ہسپتال کے آس پاس کسی بھی حرکت کرنے والی چیز پر گولی چلاتی ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ صحت کے شعبے میں کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے، جیسے کہ عالمی ادارہ صحت اور ریڈ کراس، نیز اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے مہاجرین (UNRWA) سب کچھ بھی کرنے سے قاصر ہیں۔

القدس ہسپتال سے انخلاء

فلسطین ہلال احمر سوسائٹی نے اعلان کیا کہ القدس ہسپتال میں ایندھن ختم ہونے اور بجلی کی بندش کی وجہ سے تمام سروسز بند کر دیے گئے ہیں۔

فلسطینی ہلال احمر نے بین الاقوامی برادری اور ان تمام ممالک کو جنہوں نے چوتھے جنیوا کنونشن پر دستخط کر رکھے ہیں، صحت کے نظام کی مکمل تباہی اور اس شعبے میں تباہ کن انسانی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

Related Posts