اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست موصول ہوگئی ہے۔
سرکاری ڈسکوز کیلئے اضافے کی درخواست سی پی پی اے کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 55 پیسے تک اضافے کی استدعا کی گئی ہے۔ نیپرا میں دائر درخواست میں ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری مانگی گئی ہے۔
سی پی پی اے کی درخواست پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) یکم نومبر کو سماعت کرے گی، جس کے بعد درخواست کی منظوری کی صورت میں صارفین پر ایک ماہ کے لیے 8ارب 37 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
پاکستان نے پیٹرول سستا کرنے کیلئے روس سے تیل خریداری کا معاہدہ کرلیا
درخواست میں کہا گیا کہ ماہ ستمبر میں 12 ارب 92 کروڑ یونٹ بجلی کی فروخت ہوئی۔ ہائیڈل سے بجلی کی پیداوار 37.55 فیصد رہی۔ سی پی پی اے کے مطابق ستمبر میں آر ایل این جی سے بجلی کی پیداوار 15.95 فیصد اور فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار 1.80 فیصد رہی۔
دوسری جانب پاکستان میں گاڑیاں بنانے والی 3بڑی کمپنیوں نے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا، جن کمپنیوں نے آپریشنز بند کرنے کا اعلان کیا ہے ان میں ٹویوٹا، ہنڈا اور پاک سوزوکی شامل ہے۔
کمپنیوں کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ خام مال کی کمی اور ڈالر کی عدم دستیابی کے باعث پلانٹ جاری نہیں رکھا جا سکتا، بینکوں کی جانب سے ایل سیز کھولنے میں مشکلات بھی پیش آرہی ہیں۔