امریکی شہر نیو یارک میں سیکڑوں یہودیوں نے پر امن احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسرائیل یہودی قوم کے نام پر غزہ میں قتلِ عام بند کرے۔
تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز حماس کی جانب سے اسرائیل پر 7ہزار راکٹ فائر کیے گئے جس کے جواب میں اسرائیل نے زمینی و فضائی حملے شروع کرکے فلسطینیوں کا قتلِ عام شروع کردیا جس کے خلاف نیو یارک میں خود یہودی بھی سراپا احتجاج ہیں۔
A large number of Jews gather in New York protesting against US backed Israel’s attack on Gaza: “Not In Our Names”
Western leaders cheering attack on Gaza not for their love and care for Jews, they do it due to their Islamophobia. pic.twitter.com/OmtrhhoJm0— Ashok (@ashoswai) October 14, 2023
نیو یارک میں سیکڑوں یہودیوں نے ”ہمارے نام پر قتلِ عام نہیں“ کے عنوان سے احتجاج کیا جس کے دوران فلسطینیوں کے حق میں کی جانے والی تقریر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں یہودی آبادی کو فلسطینیوں کے حق میں پر امن احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
اسرائیلی فورسز ٹینک لے کر لاکھوں فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کیلئے غزہ میں داخل
بھارتی تجزیہ نگار اور امن و جنگ کے مضمون پر تعلیم دینے والے پروفیسر اشوک سوائن کا کہنا ہے کہ نیو یارک میں بڑی تعداد میں یہودی لوگ جمع ہوئے اور امریکی پشت پناہی پر اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ہمارے نام پر قتلِ عام نہیں ہونا چاہئے۔
اشوک سوائن کا کہنا ہے کہ امریکا میں بسنے والے سراپا احتجاج یہودیوں کا ماننا ہے کہ اسرائیل نے فلسطین پر جو حملہ کیا ہے، وہ اس لیے نہیں کیونکہ انہیں حماس کا نشانہ بننے والی یہودی آبادی سے ہمدردی ہے بلکہ وہ اسلامو فوبیا کے باعث فلسطینیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔