پشاور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آج ملک بھر میں یوم طوفان الاقصیٰ منانے اور کل پشاور میں ہونے والی مفتی محمود کانفرنس کو بھی فلسطینی بھائیوں کے حق میں بڑے مظاہرے میں تبدیل کرنے کا اعلان کردیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سرزمین فلسطین پر آگ بھڑک اٹھی ہے، فلسطینی بچے، بوڑھے، خواتین اور عام شہریوں پر بمباری کی جارہی ہے، مکانات، پانی پینے کے ذخائر اور ہسپتالوں پر بھی بمباری ہورہی ہے، ہر مسلمان اپنے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں کھڑے ہو کر ان کے موقف کو تقویت دے۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مسلم حکمران اپنے موقف سے ابہام نکال کر واضح کریں کہ اپنے فلسطینی بھائیوں اور ان کے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں، مسلم حکمران ان کے کھانے پینے اور رہائش کی ضروریات پوری کرنے کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔
غزہ پر اسرائیل کی شدید بمباری، فلسطینی شہداء کی تعداد 1448 سے تجاوز
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ اسرائیل وحشی اور درندے کا کردار ادا کر رہا ہے، 75 سال سے عرب زمین پر قابض ہے، فلسطینی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ ایک جائز جنگ ہے لیکن امریکہ اور یورپ انسانی حقوق کو پامال ہوتے ہوئے تماشا دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا و یورپ انسانی حقوق کے قاتل کو سپورٹ دے رہے ہیں، نماز جمعہ کے بعد ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر مظاہرے کئے جائیں، یوم طوفان الاقصیٰ پر قوم باہر نکلے اور فلسطینی بھائیوں کو یقین دلائے کہ ہم آپ کے شانہ بشانہ ہیں، اجازت ملی تو مسلم جوان محاذ پر جانے کیلئے بھی تیار ہیں۔