سانحہ مستونگ کیخلاف تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیراہتمام ملک بھر میں یوم مذمت منایا گیا۔ خطبات جمعہ کے بعد اہلسنت کی مساجد کے باہر پُرامن احتجاجی مظاہرے کئے گئے، جن میں علماء و مشائخ، طلبہ اور شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
لاہور میں جامعہ نعیمیہ، جامعہ رسولیہ شیرازیہ، جامعہ تعلیم الاسلام، جامعہ حنفیہ کے باہر مظاہرے ہوئے۔ مظاہریں نے قاتلوں کے عدم گرفتاری کیخلاف پرزور مذمت کی اور مجرموں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
بھارتی پولیس نے ہندو انتہا پسندوں کو مسجد کے سامنے پوجا کی اجازت دیدی
علامہ ذولفقار احمد ہاشمی، علامہ محمد اعظم نعیمی، علامہ عبداللہ ثاقب، علامہ طاہر شہزاد سیالوی، مفتی عمران حنفی، قاری مختار احمد، مولانا محمد علی نقشبندی کی قیادت میں بھی مظاہرے کئے گئے۔
تحفظ ناموس رسالت محاذ کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی اور تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر پیر رضائے مصطفی نقشبندی نے خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کیا کہ میلاد النبی کے جلوس میں دھماکے دین اور انسان دشمنی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ میں شہید ہونیوالوں کے لواحقین اور زخمیوں کیلئے مالی امداد اعلان کیا جائے۔
سانحہ مستونگ کے ماسٹر مائنڈ، سہولت کاروں کو کیفرکراد تک پہنچایا جائے۔ سانحے میں غفلت کے مرتکب ذمہ دران کو عہدوں پر برطرف کرکے قرار واقعی سزاد دی جائے۔ خود کشن حملہ آور کے سہولت کاروں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔