لاہور:وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی جدوجہد نظام بدلنے کیلئے ہے، ہم نے حکومت لی ہے لیکن ابھی نظام نہیں بدل سکے لیکن اس کیلئے جدوجہد جاری ہیں، پہلے نواز پھر شہباز اور اب مریم نواز مائنس ہونے جا رہی ہے، مائنس ون کرتے کرتے اپوزیشن خود مائنس ہوتی جا رہی ہے۔
اب اپوزیشن کو اپنی قیادت تلاش کرنا پڑ رہی ہے اور سب لندن میں جمع ہو رہے ہیں، آرمی چیف کے حوالے سے سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آ جائے تو پھر حکومت اس پر فیصلہ کرے گی، پاکستان میں تاثر ہے کہ ادارے ایک دوسرے کے اختیارات لینے کی کوشش کرتے ہیں ۔
یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی کوئی پلان نہیں ہے اور وہ عمران خان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، اپوزیشن کے گلے شکوے اپنی جگہ لیکن آپ کو گزارہ عمران خان سے ہی کرنا پڑے گا اور وہ چاہے کسی کو پسند ہو یا نہ ہوں، ان کا قد سب سے بلند ہے، اس وقت ملک میں ایک ہی لیڈر عمران خان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے معاملے پر سیاست سے بالاتر ہو کر بات کرنی چاہیے، سپریم کورٹ کے فیصلے میں بڑے سقم ہیں ، عدالت پارلیمان کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتی کہ ایسا قانون بنائیں، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آ جائے تو پھر حکومت اس پر فیصلہ کرے گی۔
پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے ماتحت نہیں ،پارلیمان کیسے سپریم ہو سکتی ہے اگر پبلک اکائونٹس کمیٹی میں کچھ اداروں کے بجٹ زیر بحث نہ آ سکیں، پاکستان میں تاثر ہے کہ ادارے ایک دوسرے کے اختیارات لینے کی کوشش کرتے ہیں، یہاں سیاستدانوں پر بحث ہو سکتی ہے لیکن کچھ اداروں پر نہیں ہو سکتی ۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک میں وزرائے اعلی کا احتساب کوئی نہیں ہے ، پنجاب میں 908 ارب روپے خرچہ ہوئے ، بلوچستان میں 3 ٹریلین روپے خرچ ہوئے لیکن عوام کی حالت نہیں بدلی، سندھ میں مراد علی شاہ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ وہاں کے عوام نے کرنا ہے۔وہاں کے حکمران خود عوام کی مشکلات کا خیال کریں۔
مزید پڑھیں :نالائق نا اہل سلیکٹڈ وزیراعظم نے معیشت کو تباہ کردیا ہے،بلاول بھٹو زرداری