بھارت سے آزاد خالصتان کا مطالبہ کرنے والا ایک اور سکھ رہنما کینیڈا میں قتل

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ٹورنٹو: بھارت سے آزاد سکھ ریاست خالصتان کا مطالبہ کرنے والے ایک اور سکھ رہنما دول سنگھ کو کینیڈا میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خالصتان کے حامی سکھ رہنما دول سنگھ (سکھا دونیکے) کا قتل نامعلوم مسلح افراد نے کینیڈین شہر ونی پیگ میں کیا۔ 3 روز قبل کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارت پر عائد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

 بھارتی سفارتکار ملک بدر، کینیڈا نے بھارتی ٹریول ایڈوائزری مسترد کردی

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں بیان دیا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را“ ملوث ہے جس کے ناقابلِ تردید شواہد ملے ہیں۔ ہم تحقیقات کریں گے کہ بھارت کس کس طرح کینیڈا میں مداخلت کر رہا ہے۔

بعد ازاں کینیڈا نے بھارتی ایجنسی ”را“ کے سربراہ اور سفارتکار کو ملک بدر کردیا جس پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارت نے بھی کینیڈین سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا اور ٹریول ایڈوائزری بھی جاری کی جسے کینیڈا نے مسترد کردیا۔

کینیڈا میں خالصتان تحریک کے سرگرم رہنما دول سنگھ کے قتل پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جو 2017 میں بھارت سے کینیڈا منتقل ہوئے تھے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دول سنگھ بھارت کو مطلوب خالصتانی رہنماؤں کی فہرست میں شامل تھے۔

بعض رپورٹس میں بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مقتول سکھ رہنما دول سنگھ بھارتی پنجاب کی پولیس کے افسران کی ملی بھگت سے کینیڈا فرار ہوا اور سکھ رہنما ارشدیپ سنگھ کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا تھا۔ دول سنگھ کے قتل سے بھارت کینیڈا تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خدشہ ہے۔

بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک نامعلوم شخص نے دول سنگھ کو 15 گولیاں ماریں جو بھارتی حکومت کو مطلوب تھا اور تحریکِ خالصتان کا کارکن تھا۔ بھارتی میڈیا نے مقتول رہنما کی تصویر جاری کردی۔

Related Posts