کوئٹہ: گوادر کے نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح متعدد وجوہات کی بنا پر ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق یہ ہوائی اڈہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت چین کی جانب سے قائم کیا جا رہا ہے اور اپنی صلاحیت کے باعث پالیسی سازوں اور کاروباری برادری کی نظر میں اہمیت کا حامل ہے۔
اس حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل خاقان مرتضیٰ نے تصدیق کی کہ گوادر کے نئے ایئرپورٹ کا افتتاح رواں ماہ ہونا تھا تاہم تکنیکی بنیادوں پر اس میں تاخیر ہوئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ چین سے ایئرپورٹ اور تکنیکی آلات کی پاکستان آمد میں تاخیر ہوئی۔انہوں نے واضح کیا کہ چین سے سمندری راستے سے گوادر آنے والے زیر التواء سامان کی رواں ماہ آمد متوقع ہے۔
جہاں تک نئی افتتاحی تاریخ کا تعلق ہے، خاقان مرتضیٰ نے کہا کہ چینی حکام نے ہوائی اڈے کے افتتاح کے لیے مارچ 2024 کا وقت دیا ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ گوادر کے نئے ہوائی اڈے کو آپریشنل کرنے کے انتظامات مکمل کرنے میں مزید تاخیر ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:تیل کی قیمت 100 ڈالر کی طرف گامزن، مہنگائی کا خطرناک طوفان سر اٹھانے لگا
گوادر کا نیا بین الاقوامی ہوائی اڈہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین اور پاکستان تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے مواصلات کا نیٹ ورک قائم کرکے خطے میں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے کس طرح مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔