ریاست مدینہ کے لیے سب سے پہلے خود کو بدلنا ہوگا، چیئرمین نیب

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، جسٹس(ر) جاوید اقبال
ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، جسٹس(ر) جاوید اقبال

راولپنڈی: چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم ریاست مدینہ کا خواب دیکھ رہے ہیں جس کی تعبیر پانے کے لیے ہمیں محنت اور سچائی سے کام کرنا پڑے گا،ریاست مدینہ کے لیے سب سے پہلے خود کو بدلنا ہوگا۔

راولپنڈی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ریاست مدینہ کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا جب تک ذاتی مفادات کو قومی مفادات کے تابع نہ کردیا جائے۔

چیئرمین نیب کاکہناتھا کہ ریاست مدینہ اس وقت بن سکتی ہے جب ذاتی مفادات کو قومی مفادات کے تابع کیا جائے، یہ کام صرف حکومت کا نہیں ہے سب کو مل کر اس میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔

جسٹس (ر)جاوید اقبال کاکہناتھا کہ کرپشن نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا، عدل و انصاف سے ہی ممالک ترقی کرتے ہیں، سیاستدان نہیں ہوں کہ تنقید کروں،ملکی دولت لوٹنے والوں کو حساب دینا ہوگا، کرپشن کا خاتمہ میری پہلی اور آخری جستجو ہوگی۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ بنیادی بات قانون کی حکمرانی ہے، جب کوئی قانون کی بالادستی کے لیے قدم اٹھتا ہے تو اسے تلخ حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ہمارے ملک میں قوانین کی کوئی کمی نہیں اگر کمی ہے تو صرف اورصرف اس پر عملدرآمد کروانے کی۔

ان کاکہناتھا کہ ہم چہرے کو نہیں صرف کیس کو دیکھتے ہیں، نیب انسان دوست ادارہ ہے ہمیشہ لوگوں کی عزت نفس کا خیال رکھا ہے ایسا نہیں ہےکہ نیب کا نام لے کر مائیں اپنے بچوں کو ڈرائیں، نیب کی وفاداری صرف ملک کے ساتھ ہے، اس کے سوا کسی کے ساتھ نہیں۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اگر قانون کی حکمرانی شخصیات دیکھ کر کی جائے گی تو بربادی ہوگی اس لیے نیب نے فیصلہ کیا تھا کہ کبھی فیس کو نہیں دیکھا جائے گا بلکہ صرف اور صرف کیس کو دیکھا جائے گا،اس وقت 2161 کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب سے نیب وجود میں آیا ہے 3 کھرب 28 ارب روپے برآمد کیے گئے ہیں اس کے باوجود لوگ نیب پر تنقید کرتے ہیں،بطور چیئرمین ہر وہ قدم اٹھایا جو ادارے کی بہتری کے لیے تھا ملک سے بہترین افراد کا انتخاب کیا اور ان کی خدمات حاصل کیں۔

جاوید اقبال کا کہنا تھا کرپشن کے خاتمے کیلئے دیانتداری سے کام کر رہے ہیں، پاکستان ہمیشہ قائم و دائم رہنے کے لیے بنا ہے، چاہتا ہوں ملک میں ترقی کے اجالے آئیں، ہماری وفاداری صرف ملک کے ساتھ ہے، سفارشی کلچر کو ختم کر کے میرٹ کو فروغ دیا۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کی کسی سے وابستگی نہیں ہماری وفاداری صرف اور صرف پاکستان کے ساتھ ہے،اس کی قیمت ادا کررہے ہیں، جتنا احتساب اور بدعنوانی کےخلاف کارروائیاں اس دور میں ہوئیں ملکی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔

Related Posts