اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ محمد نوازشریف آئندہ ماہ وطن واپس آ کر انتخابی مہم کی قیادت کرینگے، اگر ہماری پارٹی الیکشن جیتی تو محمد نوازشریف وزیراعظم ہونگے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر گم کرکے سنگین جرم کیا، اس کی سنجیدہ انویسٹی گیشن ہونی چاہئے، وزیراعظم سائفر کی کاپی پڑھ سکتا ہے، وہ کاپی ساتھ نہیں لے جا سکتا، یہ قانون کے مطابق جرم ہے، عمران نیازی نے نہ صرف مانا کہ کاپی ساتھ لے گیا بلکہ یہ بھی کہا کہ گم ہو گئی، اس سے بڑا کوئی جھوٹ ہو سکتا ہے، اگر ایسا ہوتا تو آج یہ سائفر شائع کیسے ہوتا؟
ہمارا مؤقف 100 فیصد سچ ثابت ہوا ہے، ہم نے آئین کی پوری پاسداری کی ہے، میری ذاتی رائے کہ انتخابات جلد از جلد ہو جائیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ روس کے دورہ کی وجہ سے ان کی حکومت گرائی گئی، اگر ایسا ہوتا تو ہم نے روس سے سستا تیل منگوایا، ہماری حکومت کیوں نہیں گرائی گئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ صدر پاکستان نے گذشتہ روز اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس پر دستخط کر دیئے تھے، وفاقی کابینہ بھی ختم ہو چکی ہے، وزیراعظم ہاؤس میں اب بھی میری موجودگی آئینی ذمہ داری ہے، پھر آج قائد حزب اختلاف راجہ ریاض سے مشاورت کی تاکہ کسی نام پر اتفاق رائے ہو جائے۔
کچھ نام میں نے دیئے اور کچھ نام انہوں نے دیئے، اپنے قائد نواز شریف اور اتحادیوں سے مشورہ کروں گا، کل دوبارہ اپوزیشن لیڈر سے نگران وزیراعظم کے نام سے متعلق ملاقات کروں گا، امید ہے تین روز سے قبل نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق ہو جائے گا، امید ہے کہ اس مرحلہ کو خوش اسلوبی سے طے کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت آنے کے بعد لندن جاؤں گا اور نوازشریف کی وطن واپسی کا حتمی پروگرام طے کرینگے، محمد نوازشریف آئندہ ماہ وطن واپس آئیں گے اور مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم کی قیادت کرینگے، نہ وہ ٹوپ پہنیں گے اور نہ ہی بالٹی پہنیں گے اور نہ ہی جادو ٹونے کرینگے، اگر ہماری پارٹی الیکشن جیتی تو محمد نوازشریف وزیراعظم ہونگے، ان کا کارکن بن کر کام کروں گا۔
مزید پڑھیں:شہباز شریف اور راجہ ریاض کی ملاقات، نگراں وزیر اعظم کا نام فائنل نہ ہوسکا
وزیراعظم نے کہا کہ مردم شماری مشترکہ مفادات کونسل کا معاملہ ہے، نئی مردم شماری کی منظوری ہو چکی ہے، اب نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کرانا لازم ہیں، انتخابات الیکشن کمیشن نے کرانے ہیں، نگران حکومت نے نہیں کرانے، جن اداروں نے الیکشن کرانے ہیں ان کو بھی آئین کی پاسداری کرنی چاہئے، ہم نے آئین کی پوری پاسداری کی ہے۔