پاکستان اور بھارت کے مسائل کا حل مذاکرات ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مسائل کا حل مذاکرات ہیں، دونوں کو براہ راست بات چیت سے مسائل حل کرنا ہوں گے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے پریس بریفنگ کے دوران جب سوال کیا گیا کہ جمہوریت کے علمبردار کی حیثیت سے امریکا کا پاکستان میں حالات پر کیا مؤقف ہے جہاں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے آئندہ انتخابات کے بارے میں بیان دیا ہے، لیکن ایسا دکھائی دیتا ہے کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ملک کے مقبول ترین سیاستدان عمران خان کو نااہل قرار دے کر انتخابی عمل سے باہر رکھنے کی کوشش کررہی ہے۔

اس کےجواب میں محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان میں سیاسی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر کہا کہ واشنگٹن کسی دوسرے ملک کے کسی انتخابی امیدوار کی نہیں، بلکہ ہمیشہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی حمایت کرتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ امریکا دوسرے ملکوں میں کسی ایک یا دوسرے انتخابی امیدوار کی حمایت نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم آزادانہ، کھلے اور منصفانہ انتخابات کی حمایت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکی کانگریس میں اسلام کو عظیم مذہب تسلیم کرنے کی قرار داد پیش

پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے کسی امکان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم مسائل پر براہ راست بات چیت کے حق میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان اہم معاملات پر براہ راست ڈائیلاگ کی حمایت کرتے ہیں اور یہ ہمارا طویل عرصے سے موقف رہا ہے۔

انسدادِ منشیات کے لیے امریکی کوششوں اور ان کے لیے فنڈز کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا پاکستان میں انسداد منشیات پر سالانہ چار سے پانچ ملین ڈالر کی امدادی رقم خرچ کرتا ہے۔

Related Posts