پشاور: باجوڑ میں آج سے 3 روز قبل ہونے والے مبینہ خودکش دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 63 تک جا پہنچی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی جانب سے باجوڑ دھماکے میں جاں بحق اور زخمی افراد کے اعدادوشمار سامنے آگئے۔ ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال خار ڈاکٹر لکیااقت علی نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد 63ہوگئی۔
باجوڑ دھماکہ، انٹیلی جنس کے 26ادارے کہاں غائب ہیں؟ مولانا فضل الرحمان
ڈاکٹر لیاقت علی کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد خار ہسپتال میں 43 افراد کی میتیں لائی گئیں۔ 13 میتیں جائے وقوعہ سے ورثا اپنے ساتھ لے گئے، 4 افراد سی ایم ایچ پشاور جبکہ 2 تیمر گرہ ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ 1 شدید زخمی شخص ایل آر ایچ پشاور میں دورانِ علاج انتقال کرگیا جبکہ 3 ناقابلِ شناخت میتیں امانتاً دفن کردی گئی ہیں۔ دھماکے میں زخمی افراد کی تعداد 123 ہے جنہیں تاحال طبی امداد دی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے باجوڑ دھماکے کے تناظر میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کا اجلاس طلب کرتے ہوئے سوال کیا کہ انٹیلی جنس کے 26ادارے کہاں غائب ہیں؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔