اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی اور سابق جنرل سیکریٹری اسد عمر سائفر اور آڈیو لیکس انکوائریوں سے متعلق تحقیقات میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے پیر کو فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) کے سامنے پیش ہوئے۔
دونوں سیاسی رہنما ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ کی جانب سے جاری سمن کا جواب دینے پہنچے۔
ایف آئی اے اسلام آباد زون کے ڈائریکٹر رانا جبار کی سربراہی میں آٹھ رکنی مشترکہ انکوائری ٹیم جس میں تین انٹیلی جنس ایجنسیوں کے گریڈ 19 کے افسران کے ساتھ ساتھ ایف آئی اے کے مختلف محکموں کے افسران بھی شامل ہیں، تحقیقات کر رہے ہیں۔
پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ تقریباً دو گھنٹے تک انکوائری ٹیم کے سامنے رہے اور ان کے سوالات کے جوابات دیئے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو کل طلب کیا گیا ہے اور وہ بھی پیش ہوں گے۔
مزید پڑھیں:وکیل قتل کیس،عدالت نے پی ٹی آئی چیئرمین کو 9اگست تک گرفتارکرنے سے روک دیا
شاہ محمود قریشی اپنی بات پر قائم رہے کہ سائفر کا وجود ایک ناقابل تردید حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مختلف بیانات سامنے آئے ہیں لیکن قومی سلامتی کونسل کے دو اجلاس بلائے گئے، ایک عمران خان کی صدارت میں اور دوسرا شہباز شریف کی صدارت میں، اور دونوں اجلاسوں میں حقیقت کا اعتراف کیا گیا۔