پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کے دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا کوئی اشارہ نہیں ملا، امریکا

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

واشنگٹن: امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں یا سرحد کے ساتھ افغان پناہ گزینوں کے دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث پائے جانے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔

وائٹ ہاؤس میں پریس سیکریٹری کیرین جین پیری کے ہمراہ مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی سلامتی کونسل سے سوال کیا گیا تھا کہ حکومت پاکستان کا موقف ہے کہ افغان پناہ گزینوں کی موجودگی سے ملک میں عدم استحکام پیدا ہوا، پاکستان کی جانب سے افغانستان پر پاکستان مخالفشدت پسندوں کو پناہ دینے کے الزام اور افغانستان میں ان کیخلاف کارروائی کرنے کی دھمکی پروائٹ ہاؤس کا موقف کیا ہے؟۔

جان کربی نے کہا کہ ہمیں ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ افغان پناہ گزین پاکستان میں یا سرحد کے ساتھ دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث پائے گئے ہوں۔ ہم محفوظ جگہ کی تلاش کرتے افغانوں کیلئے پاکستان کی فراخدلی پر شکر گزار ہیں۔ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے، جیسا کہ ہم ان کے دہشتگردی کے حقیقی خطرات اور انسداد دہشتگردی سے متعلق چیلنجز کے حوالے سے کام کرتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

معروف سیاستدان طارق فضل چوہدری کا بیٹا ٹریفک حادثے میں جاں بحق

دوسری جانب اسی حوالے سے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ افغانستان کو دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ کے طور پراستعمال ہونے سے روکنا طالبان کی ذمہ داری ہے۔

پریس بریفنگ کے دوران میتھیو ملرسے پاکستان میں کور کمانڈرز کی کانفرنس میں افغانستان پردہشتگردوں کی پناہ گاہوں کو ختم کرنے سے متعلق دیے جانے والے زور سے متعلق پوچھا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں اس پرخاص تبصرہ نہیں کروں گا لیکن یہ کہوں گا کہ ہم نے واضح کردیا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان کو دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ کے طور پراستعمال ہونے سے روکنا طالبان کی ذمہ داری ہے۔

واضح رہے کہ امریکی عہدیداروں کے یہ بیانات گزشتہ روز آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرکی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ، کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے دہشت گردوں کی پڑوسی ملک میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں، اور انہیں کارروائی کی آزادی میسر ہے، دہشت گردوں کو ان سہولیات سمیت جدید ترین ہتھیاروں کی دستیابی سے پاکستان کی سیکیورٹی متاثر ہورہی ہے۔

Related Posts