شمالی شام میں ترکی اور روس کی افواج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

russia turkih forces
شمالی شام میں ترکی اور روس کی افواج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ

ماسکو: شام میں الرقہ صوبے کے شہر عین عیس میں ایک فوجی اڈے پر تعینات روسی فورسز نے ترکی کی فوج اور اس کے ہمنوا شامی گروپوں کو بم باری کا نشانہ بنایا ہے۔جواب میں ترکی کی جانب سے بھی گولہ باری کی گئی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام میں انسانی حقوق کے گروپ المرصد نے یہ تصدیق کی کہ روسی فوجی اڈے کی جانب سے ترکی کے ہمنوا گروپوں کے ٹھکانوں پر 5 راکٹ داغے گئے۔

اس پر ترکی نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 5 راکٹ داغے جو روسی اڈے کے احاطے میں گرے۔المرصد کو یہ بھی معلوم ہوا کہ روسی فورسز اور سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے درمیان ایک اجلاس ہوا۔

اس موقع پر روسی فورسز نے باور کرایا کہ ترکی کی فورسز اور اس کے ہمنوا گروپوں کے پیچھے نہ ہٹنے کی صورت میں انہیں نشانہ بنایا جائے گا۔روسی فورسز شمالی شام میں سیکورٹی اقدامات میں شریک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شام میں اسدی اور روسی فوج کے حملوں میں21شہری جاں بحق

اس دوران ترکی کی فورسز اور اس کے ہمنوا گروپوں ، اور سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے درمیان سیف زون کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔انقرہ نے شمالی شام میں کرد گروپوں کے خلاف حملہ شروع کیا تھا، یہ گروپ دباؤ کے تحت پیچھے ہٹ گئے۔

بعد ازاں واشنگٹن اور ماسکو کی جانب سے مداخلت سامنے آئی تا کہ شمالی شام میں سرحد سے 30 کلو میٹر اندر تک ایک سیف زون کے قیام پر عمل درامد ہو سکے۔ اس کوشش کا مقصد ترکی کی سرحد پر کرد گروپوں کی موجودگی کے حوالے سے انقرہ کے اندیشوں کو دور کرنا ہے۔

Related Posts