آبی تنازع پر ایران کا طالبان حکومت کو سنگین نتائج کا انتباہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ تہران دریائے ہلمند کے پانی کے معاہدے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور طالبان سے مطالبہ ہے کہ وہ معاہدے کی پاسداری کریں اور ایران کو اس کے پانی کی صحیح تقسیم کی فراہمی کریں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمد باقر قالیباف نے کہا کہ دریائے ہلمند کے تنازع پر معاہدے کا مکمل اور درست نفاذ ایران اور افغانستان کے باہمی مفادات کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ میں چاہتا ہوں کہ افغان حکام اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مثبت ارادے کا تعمیری جواب دیں اور دونوں ممالک کے درمیان سنگین مسائل پیدا کرنے سے بچیں۔

یہ بھی پڑھیں:

افغان ہلال احمر کو جدید گاڑیاں فراہم کرنے پر طالبان حکام ریڈ کراس کے مشکور

دریں اثنا ایران کے خصوصی ایلچی اور افغانستان میں قائم مقام سفیر کاظمی قومی نے طالبان کو صورتحال کے حل کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا ہے تاہم طالبان کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہیں مگر دریائے ہلمند میں پانی کافی نہیں ہے۔ کاظمی نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ اگر ایران کو پتہ چلا کہ پانی موجود ہے اور طالبان پانی فراہم نہیں کررہے تو ایران کارروائی کرے گا۔

واضح رہے کہ جمعہ کو صدر ابراہیم رئیسی نے افغانستان کے حکمرانوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ ایرانیوں کے پانی کے حقوق کی خلاف ورزی نہ کریں، حکومت قوم کے حقوق کے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔

Related Posts