ناہیدہ خان کوچ کی حیثیت سے بھی کامیابی کے لیے پرعزم

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ناہیدہ خان کوچ کی حیثیت سے بھی کامیابی کے لیے پرعزم
ناہیدہ خان کوچ کی حیثیت سے بھی کامیابی کے لیے پرعزم

کراچی:یہ بلند حوصلہ اور کچھ کردکھانے کی سوچ ہی تھی جس نے چودہ سال قبل ناہیدہ خان کو بلوچستان سے تعلق رکھنے والی پہلی کرکٹر بنادیا تھا جنہیں انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل ہوا۔

دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والی ناہیدہ خان نے اپنی بہترین صلاحیتوں کی بنیاد پر پاکستان کی قومی خواتین ٹیم میں اوپنر کی حیثیت سے مستقل جگہ بنائی اور 120 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں پر مشتمل کریئر میں 2014 رنز اسکور کیے جن میں 8نصف سنچریاں شامل تھیں۔ان کا آخری میچ نیوزی لینڈ میں منعقدہ آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ تھا۔

36سالہ ناہیدہ خان اب ایک نئے چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار نظر آرہی ہیں۔ وہ پاکستان کپ ویمنز ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی بلاسٹرز کی ٹیم کی اسسٹنٹ کوچ مقرر ہوئی ہیں جس کی کپتان منیبہ علی ہیں۔

ناہیدہ خان نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں بچپن سے ہی نئے چیلنجز قبول کرنے کے لیے تیار رہی ہوں جس نے مجھے آگے بڑھنے میں مدد دی ہے۔ کوچنگ کے معاملے میں میں ہمیشہ پرجوش رہی تھی اور جب میں کھیل رہی تھی تو اس وقت بھی میں اس فن کے بارے میں جستجو میں رہتی تھی۔“

ناہیدہ خان کو کوچ کا روپ دھارنے میں پریشانی نہیں ہوئی ہے۔ وہ بہت آسانی سے خود اپنا بیٹنگ کا تجربہ نئی کرکٹرز کے ساتھ شیئر کررہی ہیں اور ساتھ ہی وہ آل راؤنڈر کائنات امتیاز کے ساتھ بھی بولنگ کی حکمت عملی پر بات کرتی نظر آتی ہیں۔

ناہیدہ خان نہ صرف ایک اوپنر رہی ہیں بلکہ ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں سب سے زیادہ چار کیچز کا ریکارڈ بھی انہی کے نام ہے جو انہوں نے سری لنکا کے خلاف دمبولا میں بنایا تھا اس میچ میں پاکستان ویمنز ٹیم نے 94رنز سے کامیابی حاصل کرکے سری لنکا میں پہلی بار سیریز اپنے نام کی تھی۔

ناہیدہ خان کہتی ہیں ”مجھے بہت زیادہ خوشی محسوس ہو رہی ہیں کہ نئی کھلاڑیوں کی رہنمائی کروں ان کے لیے مینٹور کا کام کروں۔ یہ اس کام کے لیے بالکل درست وقت ہے کیونکہ اسوقت ہمارے پاس چند بہترین باصلاحیت کرکٹرز موجود ہیں۔”

کھیل کے بارے میں وسیع معلومات اور تجربہ رکھتے ہوئے ناہیدہ خان نے جب کوچ بننے کا فیصلہ کیا تو انہیں ایشین کرکٹ کونسل اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے بہت زیادہ سپورٹ اور مثبت رویہ دیکھنے کو ملا۔

ناہیدہ خان اس سال کے اوائل میں ہونے والے خواتین کے نمائشی میچوں میں وہ ایمازون ٹیم کی اسسٹنٹ کوچ تھیں۔ اس ٹیم کے ہیڈ کوچ توفیق عمر تھے۔ ایمازون کی ٹیم نے تین میچوں کی وہ سیریز جیتی تھی جو پاکستان کرکٹ بورڈ نے ویمنز ٹی ٹوئنٹی لیگ شروع کرنے کی کوشش کے طور پر منعقد کی تھی۔

ناہیدہ خان کہتی ہیں ”ایمازون ٹیم کی کوچنگ کا تجربہ ان کے لیے بہت اچھا رہا۔مختلف ملکوں کی کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا اور ایک دوسرے سے نئے خیالات اور کھیل کی حکمت عملی کا تبادلہ ہوا۔”

ناہیدہ خان کا کہنا ہے”میں ان لاکھوں لڑکیوں کے لیے ایک مثال بننا چاہتی ہوں جو کرکٹ کو پروفیشن کے طور پر اپنانا چاہتی ہیں اگر وہ لڑکیاں کرکٹرز نہیں بن سکتی ہیں تو وہ کھیل میں دوسرے رول اختیار کرسکتی ہیں۔”

ناہیدہ خان پاکستان کپ میں اپنی ٹیم بلاسٹرز کی کامیابی کے سلسلے میں پرامید ہیں اس میں صلاحیت ہے اور مضبوط کامبی نیشن بھی ہے۔ انہیں منیبہ علی سے بڑی توقعات وابستہ ہیں وہ بہت پرجوش ہیں کہ منیبہ علی کپتان کی حیثیت سے کس طرح کی کارکردگی دکھاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:افغان بورڈ نے بھی گرین سگنل دیدیا، پاکستان میں ایشیا کپ کی امید روشن

ناہیدہ خان نے کئی ڈومیسٹک ٹورنامنٹس جیتے ہیں اب وہ کوچ کی حیثیت سے بھی ٹائٹل جیتنے کی منتظر ہیں۔

Related Posts