کے ایم سی کا ویلفیئر ڈپارٹمنٹ اپنے ہی ملازمین کا دشمن بن گیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Ex Mayor Wasim Akhtar ruled over KMC after resignation

کراچی :  کے ایم سی کا ویلفیئر ڈپارٹمنٹ اپنے ہی ملازمین کا دشمن بن گیا ہے، اپنی پوری زندگیاں شہر کی صفائی کیلئے وقف کردینے ملازمین ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے جائزحق سے محروم ہوگئے۔

کے ایم سی کے ویلفیئر ڈپارٹمنٹ نے رشوت نہ دینے والے ملازمین سے1988ء ، 1990اور1995ء کے وائوچر مانگ لئے ہیں۔ ملازمین نے گورنر، وزیراعلیٰ سندھ اور میئر سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

کے ایم سی کے ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کی ڈبل اے او میڈم نزہت اور ایڈیشنل ڈائریکٹر عادل فاروقی نے مبینہ طور پر محکمہ میں رشوت کا بازار گرم کررکھا ہے، رشوت دینے والے ملازمین کی فائلیں فوری کلیئر کردی جاتی ہیں ۔

رشوت نہ دینے والے ملازمین کی فائلوں پر کبھی ناموں میں انگریزی حروف کی غلطیاں تو کبھی تاریخ پیدائش پر اعتراضات لگاکر فائل دبا لی جاتی ہے۔

ملازمین کے احتجاج پر ویلفیئر ڈپارٹمنٹ نے رشوت ستانی کی نئی نکالتے ہوئے ان پڑھ ملازمین سے 1988ء ، 1990اور1995ء کے وائوچرز کا تقاضہ کردیا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ ہمارا اپنا محکمہ ہی ہمارا دشمن بن گیا ہے۔

مزید پڑھیں : کے ایم سی محکمہ ویلفیئر میں کرپشن کا بازار گرم ،میئر نے شہر کو لاوارث چھوڑا دیا، کرم اللہ وقاصی

ریٹائرمنٹ کے بعد واجبات نہ ملنے کی وجہ سے ہم لوگ بھکاری کی طرح لوگوں سے بھیک مانگ مانگ کر اپنا گزر بسر کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم انے اپنی پوری زندگی شہر کی صفائی کی آج جب ہمیں ہمارا حق ملنے کا وقت آیا ہے تو محکمہ ہمارے سے زیادتی کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ 1990کے وائوچرز کہاں سے لائیں ؟۔

انہوں نے کہا کہ ہم سے 1988ء ، 1990اور1995ء کے وائوچر مانگنے والے افسران پہلے خود وائوچر دکھائیں ۔ڈائریکٹر فناس وویلفیئر ملازمین کے بجائے اپنے کمیشن کیلئے ٹھیکیداروں کو پیسے دیدتے ہیں ۔

ملازمین کا کہنا ہے کہ رشوت وینے والوں کی فائل پاس ہوجاتی ہیں لیکن ہمارے پاس کھانے کیلئے پیسے نہیں ہیں ہم رشوت کہاں سے دیں کیونکہ ویلفیئر ڈپارٹمنٹ صرف رشوت دینے والوں کا کام کرتا ہے۔

متاثرہ ملازمین نے گورنر سندھ عمران اسماعیل ، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور میئر کراچی سے اپیل کی ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہمارا مسئلہ حل کروائیں ۔

Related Posts