اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے چیف جسٹس سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب میں انتخابات سے متعلق درخواست کی سماعت کیلئے سپریم کورٹ کا فل کورٹ بنچ تشکیل دیاجائے۔
انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت میں اتحادی جماعتوں کے تمام رہنماؤں نے گزشتہ ہفتے لاہور میں ان کے زیرصدارت الیکشن کے التوا کے ازخود نوٹس کیس کی سپریم کورٹ بنچ میں سماعت پر اپنے عدم اعتماد کا اظہارکیا تھا۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ وفاقی حکومت میں اتحادی جماعتوں کے تمام رہنماؤں نے گزشتہ ہفتے لاہور میں ان کے زیرصدارت الیکشن کے التوا کے ازخود نوٹس کیس کی سپریم کورٹ بنچ میں سماعت پر اپنے عدم اعتماد کااظہارکیاتھا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی میں حصہ لیتے ہوئے وزیراعظم نے بنچ کی تشکیل میں عدم اعتماد کے اظہار کے حوالے سے وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کے خیالات کی تائید کی۔
انہوں نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ دو ججوں کوخارج کرکے فل کورٹ تشکیل دیاجائے اور یہی قوم کیلئے قابل قبول ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بنچ کے بعض ارکان کے خلاف بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں اور انھیں بنچ میں شامل کرکے قوم کو کیا پیغام دیاگیا۔انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ قانون مساوات کا سب سے یکساں اطلاق ہوتاہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ عمران نیازی نے اپنے دور حکومت میں حزب اختلاف کے رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالنے کے مذموم منصوبے بنانے پراپنی توانائیاں صرف کرنے کے کوئی کام نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے انھیں دو مرتبہ جیل بھیجا اور تیسرے بار بھیجنے کی کوشش کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں:نادرا کی آرمی چیف کے اہل خانہ کا ڈیٹا چوری ہونے کی تصدیق
اس سے قبل وزیر قانون نے ایوان کو عدالت عظمی کی کارروائی کے بارے میں بریفنگ دی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ اتحادی جماعتوں نے پہلے ہی عدالت کو آگاہ کردیا تھا کہ وہ مقدمے کی فوری سماعت کیلئے فل کورٹ تشکیل دے۔