سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ہفتہ کے روز پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی اور انسپکٹر جنرل (آئی جی پی) ڈاکٹر عثمان انور کی جانب سے پی ٹی آئی کارکن علی بلال عرف ظلِ شاہ کی موت کو ”حادثہ”قرار دینے کی کوشش پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
پی ٹی آئی کا ایک کارکن، علی بلال، جسے ظلِ شاہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جاں بحق جبکہ متعدد کارکن ہوئے تھے۔
In any civilised country, these two shameless people would have been jailed not just for lying so blatantly but for insulting the intelligence of our nation. This is what happens when the country is taken over by dangerous duffers who believe everyone is as dumb as them. pic.twitter.com/X1511Mlc8l
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 11, 2023
پارٹی کی قیادت نے دعویٰ کیا کہ ظلِ شاہ کو پولیس کی حراست میں تشدد کرکے قتل کیا گیا۔ میو ہسپتال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ، جو ان کی موت کے بعد جاری کی گئی تھی، تشدد کے الزامات کی تائید کرتی ہے۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ ’یہ تب ہوتا ہے جب ملک کو خطرناک ڈفرز کے قبضے میں دے دیا جاتا ہے، جو یقین رکھتے ہیں کہ ہر کوئی ان کی طرح گونگا ہے‘۔
ایک ٹویٹ میں سابق وزیر اطلاعات نے حکومت پر صحافی ارشد شریف کے قتل کو چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے مزید کہا کہ ‘عمران خان پر قاتلانہ حملے کو چھپایا گیا اور اب علی بلال کے قتل کی موت کو بھی چھپایا جا رہا ہے’۔
ڈاکٹر جاوید اکرم کو شرم آنی چاہئے عمر کے اس حصے میں شہادتیں بدلنے کیلئے خدمات سر انجام دے رہا ہے ۔۔ بےشرموں کی حکومت
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 11, 2023
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے دونوں رہنماؤں کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ”ظل شاہ (علی بلال) کی شہادت کے بعد چہروں پر بے شرمی مسکراہٹ ہے“۔
مزید پڑھیں:ملک کا سب سے طاقتور شخص میرے خلاف سازش کر رہا ہے، عمران خان کا دعویٰ
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے بھی بالواسطہ ٹوئٹ میں محسن نقوی اور ڈاکٹر عثمان انور کو تنقید کا نشانہ بنایا۔