اسٹاک ہوم: سویڈن کی اپسالہ یونیورسٹی میں امن و جنگ کا مضمون پڑھانے والے بھارتی پروفیسر اشوک سوائن نے سونیا گاندھی اور وزیر اعظم کا موازنہ کرتے ہوئے بڑے سوالات اٹھائے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں گلف نیوز کے کالم نگار پروفیسر اشوک سوائن نے کہا کہ عوام کے سامنے کسی سیاسی رہنما کو کیسے بات کرنی چاہئے، اس پر سونیا گاندھی کسی کتاب سے کم نہیں۔
فیٹف کا روسی فیڈریشن کی ممبرشپ معطل کرنے کا فیصلہ
ٹوئٹر پیغام میں پروفیسر اشوک سوائن نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی اس موضوع پر کسی کتاب سے کم نہیں ہیں کہ کسی سیاسی رہنما کو عوام کے سامنے کیسے بات نہیں کرنی چاہئے۔
Sonia Gandhi is a textbook case of how a leader should speak in public; Narendra Modi is a textbook case of how a leader should not speak in public.
— Ashok (@ashoswai) February 25, 2023
دلچسپ طور پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر اپنی حکومت کی پالیسیوں، اقلیت کے ساتھ نازیبا سلوک اور شدت پسندی جیسے مسائل پر بات کرتے ہوئے کم اور چٹکلے چھوڑتے زیادہ دیکھا گیا ہے۔
متعدد مرتبہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھارتی پارلیمان میں کھڑے ہو کر سنجیدہ گفتگو کی بجائے لطیفے سنانے اور بی جے پی حکومت کے وزراء اور اپوزیشن کو ہنسانے پر زیادہ توجہ دیتے ہوئے نظر آئے۔
تشویشناک طور پر1 ارب 40 کروڑ سے زائد آبادی رکھنے والے ہمسایہ ملک بھارت کے وزیر اعظم کے متعلق عوامی رائے کے ساتھ ساتھ سیاسی تجزیہ کاروں کی رائے یہ ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں کامیاب نہیں ہوں گے۔