کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے کو منشیات کی لعنت سے پاک کرنے اور آنے والی نسل کو اس سے بچانے کے لیے وزیراعلی سندھ ٹاسک فورس بنائی ہے جس کے سربراہ وزیراعلی سندھ خود ہوں گے۔
وزیراعلی سندھ ٹاسک فورس کی تین ذیلی کمیٹیاں ہوں گی، جن میں سے ایک کمیٹی ڈی جی رینجرز کے تحت ہوگی جوکہ سرحدوں پر منشیات کی روک تھام کی نگرانی کرے گی جبکہ دوسری کمیٹی جوکہ آئی جی پولیس سندھ کے تحت ہوگی ۔
یہ کمیٹی شہروں میں منشیات کی روک تھام اور کنٹرول کرنے کے لیے کام کرے گی جبکہ تیسری کمیٹی صوبائی مشیر قانون کے تحت ہوگی جوکہ اس حوالے سے پراسیکیوشن جیسے مسائل کا تدارک کرے گی اور عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے فعال کردار ادا کرے گی۔
مزید پڑھیں : وفاق کی کراچی پر قبضے کی خواہش پوری نہیں ہونے دیں گے،مراد علی شاہ
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے یہ بات آج وزیراعلی ہائوس میں نارکوٹکس کنٹرول کے حوالے سے منعقدہ ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ، وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، وزیر ایکسائیز مکیش کمار چاولہ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمر احمد بخاری، آئی جی پولیس ڈاکٹر کلیم امام، ریجنل ڈائریکٹر اے این اف بریگیڈیئر منصور احمد جنجوعہ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری صحت زاہد میمن، سیکریٹری ایکسائیز حلیم شیخ، ڈی جی ایکسائیز شعیب صدیقی، انٹیلی جنس اداروں کے صوبائی سربراہوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ نارکوٹکس سندھ میں اسمگلنگ کے ذریعے آتی ہے اور اس کے کنٹرول کرنے کے حوالے سے حکمت عملی بنائی گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کا افغانستان سے 2611 کلومیٹر پر پھیلا ہوا بارڈر ہے ۔
افغانستان پوست کی کاشت کا مرکز ہے۔پاکستان 2001 سے پوست فری ریاست ہے۔ راہداری ملک ہونے کے ناطے نارکوٹکس پاکستان میں پہنچ جاتی ہے۔
ملک میں سائینتھیسس ڈرگ استعمال کا ایک ٹریڈ بن گیا ہے۔ تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک رکھنے کے لیے سخت اقدامات کیئے گئے ہیں۔ آگاہی مہم کے بعد منشیات کی طلب میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔
اے این ایف نے 7800 رضاکاروں کے ذریعے آگاہی مہم شروع کی ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ نارکوٹکس یا ڈرگ کے پھیلانے والوں کیلئے زیرو ٹالرنس ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ملکر کام کرنا ہے۔ جو منشیات کا متاثر ہے اس کا علاج، گلی کوچوں میں موجود منشیات کے عادی افراد کا بھی علاج کرنا ہے اور نارکوٹکس کے پھیلائو کے خلاف جنگ جو شروع کی ہے اس کو جاری رکھنا ہے۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ہیروئن اور کینابس افغانستان سے آتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :معاشرہ کو منشیات جیسی موذی لعنت سے پاک کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے، گورنرسندھ