فالس فلیگ آپریشن، بھارت میں رام جنم بھومی احاطہ تباہ کرنے کی دھمکی کس نے دی؟

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایودھیا: بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت میں زیرِ تعمیر رام جنم بھومی احاطے کو تباہ کرنے کی دھمکی دی گئی ہے، جس سے بھارت کی جانب سے فالس فلیگ آپریشن کے خدشات جنم لے رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر جاری ہے جسے رام جنم بھومی  کا نام دیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ اسی جگہ پر کبھی بابری مسجد ہوا کرتی تھی جسے شدت پسند ہندوؤں نے شہید کردیا۔ رام جنم بھومی کو بم سے اڑانے کی دھمکی پر علاقے کی سکیورٹی سخت کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکاکی اسرائیل کے ساتھ سب سے بڑی مشترکہ مشقیں

بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ رام جنم بھومی احاطے میں رہنے والے منوج کمار کو کسی نامعلوم شخص نے دھمکی دی۔ رام جنم بھومی تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تفتیش شروع کردی گئی۔ بھارتی پولیس الرٹ جبکہ دھمکی دینے والے کی تلاش جاری ہے۔

دھمکی جمعرات کی صبح موصول ہوئی۔ بھارتی میڈیا کے دعوے کے مطابق فون کرنے والے نے کہا کہ میں دہلی سے بات کررہا ہوں۔ صبح 10 بجے تک رام جنم بھومی کے احاطے کو بم سے اڑا دوں گا۔ دھمکی کا وقت گزر جانے کے باوجود بھی ایودھیا پولیس الرٹ ہے۔

دراصل بابری مسجد کو شہید کرنے کا بہانہ بنانے کیلئے شدت پسند ہندوؤں نے یہ جھوٹ گھڑا کہ بابری مسجد کے صحن میں 22 اور 23 ستمبر 1949 کی درمیانی شب بھگوان رام یعنی ہندوؤں کا خدا ظاہر ہوا تھا، حقیقت یہ تھی کہ فسادیوں کا ایک گروہ مذکورہ شب کو مسجد میں داخل ہوا۔

شدت پسند ہندوؤں کے گروہ نے بابری مسجد میں ستمبر 1949 کے دوران رام للا کی مورتی رکھ دی تھی اور یہ اندازہ کسی کو نہ ہوسکا کہ اس واقعے کا دفعہ 295، 487اور147 کے تحت درج مقدمہ 70سال تک بھارتی مسلمانوں کیلئے سوہانِ روح ثابت ہوگا جس کا نتیجہ مسجد کی شہادت کی صورت میں برآمد ہوا۔

Related Posts