ورزش ایسی حرکات کو کہا جاتا ہے جن کو کرنے سے ہم چاق و چوبند رہتے ہیں اور ہمارے مسلز بہتر انداز میں کام کرتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق کسی بھی انسان کی صحت مند زندگی کا دارو مدار اس بات پر ہوتا ہے کہ وہ دن میں کتنی ورزش کرتا ہے کیونکہ صحت مند اور خوشگوار زندگی گزارنے کے لیے ورزش نہایت ضروری ہے۔ جسمانی طور پر چست رہنے اور ذہنی کارکردگی بڑھانے کے لیے تھوڑی دیر کی ورزش نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ چست رہنے کے لیے مختلف ورزشیں کی جاتی ہیں جن میں پلینک، پُش اپس، اور رسی پھلانگنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ ورزش سے جسم میں مثبت تبدیلیاں بھی نمودار ہوتی ہیں اور ہم کو بیماریوں سے دور رہنے میں مدد ملتی ہے۔
جسمانی صحت کا زیادہ تر دارو مدار ورزش پر ہے۔ پر سکون اور خوش گوار زندگی گزارنے کے لیے انسان کا صحت مند ہونا لازمی ہے مگر ورزش کے بغیر اچھی صحت برقرار رکھنا ناممکن ہوتا ہے۔ اگر ورزش کو معمول بنا لیا جائے تو جسمانی و ذہنی طور پر فعال رہنے کے ساتھ ساتھ عمر میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ہمارے ہاں زیادہ تر افراد ورزش کے فوائد سے واقف نہیں ہیں اس لیے اسے زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی۔ آج ورزش کے طبی فوائد کے جائزہ لیتے ہیں تا کہ روزانہ ورزش کو معمول بنا کر صحت مند زندگی گزاری جا سکے۔
ہڈیوں کی طاقت
روزانہ ورزش کرنے سے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں جن کی وجہ سے ہڈیوں کی طاقت برقرار رہتی ہے۔ورزش کے دوران ایسے ہارمونز کا اخراج ہوتا ہے جو انسانی جسم میں موجود عضلات میں امائنو ایسڈ جذب کرنے کی صلاحیت بڑھاتے ہیں۔ ورزش کرنے سے جسمانی نشونما میں بھی بہتری آتی ہے اور جسمانی بیماریاں اور خرابیاں دور ہوتی ہیں۔
جلد کی خوبصورتی برقرار
یہاں پر یہ کہاجائے کہ ورزش کی مدد سے جلد کی خوبصورتی اور شادابی کو برقرار رکھا جاسکتا ہے تو غلط نہیں ہوگا، جیسے جیسے ہماری عمر میں اضافہ ہوتا رہتا ہے تو جلدمیں آکسی ڈیٹو تناؤ کی مقدار زیادہ ہوتی رہتی ہے جس سے جِلد متاثر ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ آکسی ڈیٹو تناؤ کا اس وقت سامنا کرنا پڑتا ہے جب آزاد ریڈیکلز سے پہنچنے والے نقصان سے اینٹی آکسیڈنٹس بچاؤ میں مدد فراہم نہیں کرتے۔ اس وجہ سے جِلد کے داخلی ڈھانچے کو نقصان پہنچتا ہے اور جلد خراب ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار بڑھتی ہے جس کی وجہ سے خون کی خلیات کی حفاظت ممکن ہوتی ہے اور خون کا بہاؤ بھی متوازن رہتا ہے۔
کراچی میں پراسرار بیماری سے ہلاکتوں کا معاملہ، محکمہ صحت نے ابتدائی رپورٹ جاری کردی
موٹاپے سے چھٹکارا
دورجدید میں موٹاپا ایک ایسی سنگین بیماری بن چکا ہے کہ اگر اس پر قابو پالیا جائے تو دیگر بہت سی بیماریوں سے چھٹکارا مل جاتا ہے، اسی لئے اس سے چھٹکاراپانے کیلئے بہت سے حربے آزمائے جاتے ہیں لیکن اس میں سب سے مفید اور فائدہ مند ورزش ہے کیونکہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے میٹابولک نظام بہتر طریقے سے کام کرتا ہے جس سے اضافی وزن سے چھٹکارا پانے میں مدد ملتی ہے۔
یاداشت اور دماغی صحت میں بہتری
ورزش سے دماغ کے افعال میں بہت زیادہ بہتری آتی ہے اور یہ یاداشت کو مضبوط بنانے کے ساتھ سوچنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔ ورزش سے دماغ میں آکسیجن اور خون کے بہاؤ میں بہتری آتی ہے اور وہ ہارمون بھی متحرک رہتا ہے جس سے دماغی خلیوں کی نشونما ہوتی ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دماغی صحت بھی متاثر ہو سکتی ہے لیکن ورزش سے دماغ کے اس حصے میں بہتری آتی ہے جو یاداشت اور سیکھنے کے متعلق ہوتا ہے۔
توانائی میں اضافہ
مختلف تحقیقات کی بنیاد پر یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ ورزش سے صحت مند افراد کی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ ایسے افراد جو ہر وقت تھکاوٹ کا شکار رہتے تھے ان سے چھ ہفتوں تک جب ورزش کروائی گئی تو ان کی تھکاوٹ کے احساسات میں کمی واقع ہوئی۔ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے جسم میں پٹھوں، ہڈیوں، اور جوڑوں کو تقویت ملتی ہے جس سے آپ آسانی کے ساتھ کوئی کام سر انجام دے سکتے ہیں۔
پرسکون نیند
طبی ماہرین کےمطابق جو شخص باقاعدگی سے ورزش کرتا ہے اس کو سونے میں مشکلات نہیں آتی اور وہ ایک پرسکون نیند لیتا ہے۔ ورزش سے ملنے والی توانائی سے نیند کی کمی دور ہوتی ہے اور جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے جس سے پرسکون اور گہری نیند آتی ہے۔ ایسے افراد جو نیند کے مسائل کا شکار ہیں ان کے لیے ورزش بہترین آپشن ہو گا۔