افغان لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی سے صدمہ پہنچا، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیویارک: اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کا کہنا ہے کہ طالبان کی طرف سے افغان لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی سے صدمہ پہنچا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کا یونیورسٹی میں داخلہ بند ہونے سے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے اور میں طالبان پر زور دیتا ہوں کہ وہ سب کے لیے تعلیم تک مساوی رسائی کو یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ افغان وزارت تعلیم کی جانب سے یونیورسٹیوں کو طالبات کے داخلے پر پابندی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

دوسری جانب او آئی سی نے بھی ایک بیان میں طالبان انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل اور افغان معاملات پر ان کے خاص ایلچی کی جانب سے طالبان حکومت کو بار بار ایسے اقدامات سے خبردار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا یو اے ای ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ

او آئی سی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں خواتین کی تعلیم تک رسائی میں رکاوٹ ڈالنے کا معاملہ رکے گا نہیں اور طالبان حکومت کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچائے گا۔

او آئی سی کے بیان کے مطابق ان کے خیال میں یہ فیصلہ دراصل افغان خواتین کو تعلیم، روزگار اور سماجی انصاف جیسے اپنے بنیادی حقوق تک رسائی سے روکنے کی ایک کوشش ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی افغانستان کی طالبان حکومت کے ساتھ اپنے روابط کی پالیسی پر قائم ہے تاہم اس فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

Related Posts