نیویارک: اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کا کہنا ہے کہ طالبان کی طرف سے افغان لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی سے صدمہ پہنچا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کا یونیورسٹی میں داخلہ بند ہونے سے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے اور میں طالبان پر زور دیتا ہوں کہ وہ سب کے لیے تعلیم تک مساوی رسائی کو یقینی بنائیں۔
I am deeply shocked by reports that the Taliban have suspended women and girls’ access to universities.
The denial of education violates equal rights and will have a devastating impact on the country’s future.
I urge the Taliban to ensure equal access to education for all.
— António Guterres (@antonioguterres) December 21, 2022
واضح رہے کہ افغان وزارت تعلیم کی جانب سے یونیورسٹیوں کو طالبات کے داخلے پر پابندی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
دوسری جانب او آئی سی نے بھی ایک بیان میں طالبان انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل اور افغان معاملات پر ان کے خاص ایلچی کی جانب سے طالبان حکومت کو بار بار ایسے اقدامات سے خبردار کیا گیا تھا۔
وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا یو اے ای ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ
او آئی سی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں خواتین کی تعلیم تک رسائی میں رکاوٹ ڈالنے کا معاملہ رکے گا نہیں اور طالبان حکومت کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچائے گا۔
او آئی سی کے بیان کے مطابق ان کے خیال میں یہ فیصلہ دراصل افغان خواتین کو تعلیم، روزگار اور سماجی انصاف جیسے اپنے بنیادی حقوق تک رسائی سے روکنے کی ایک کوشش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی افغانستان کی طالبان حکومت کے ساتھ اپنے روابط کی پالیسی پر قائم ہے تاہم اس فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔