بھارت میں مذہبی تعصب کا زور، ہندو مسلم بھائی چارے کے نعرے ماضی بن گئے

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نئی دہلی: پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت میں مذہبی تعصب زور پکڑ گیا، ہندو مسلم بھائی چارے کے نعرے ماضی بنتے جارہے ہیں جبکہ مسلمانوں کیلئے زندگی کے مختلف معمولات، شادی بیاہ اور عبادت کے ساتھ ساتھ جینا بھی جرم بنا دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی معاشرے میں تعصب کا زہر تیزی سے سرایت کر رہا ہے۔ بھارتی صحافی و کالم نگار فاروق انصاری کا کہنا ہے کہ بی جے پی تو بی جے پی، کانگریس نے بھی درِ پردہ مسلمانوں کے خلاف بہت سے اقدامات اٹھائے۔

یہ بھی پڑھیں:

زہریلی شراب پینے سے 31افرادجان کی بازی ہار گئے

بھارتی صحافی فاروق انصاری نے اپنے ایک مضمون میں کہا کہ مسلم کش فسادات تو کانگریس کے دور میں بھی ہوئے۔ آج بھی مراد آباد، جمشید پور، بھاگل پور، مظفر پور، ملیانہ، ہاشم پورہ، سورت، ممبئی، بھیونڈی اور نیلی کے بدترین فسادات ذہنوں میں رینگ رہے ہیں۔

مسلم کالم نگار کا کہنا ہے کہ بھارت میں آج کل جو دور جاری ہے وہ مالی یا جسمانی نہیں بلکہ مذہبی طور پر زہرِ قاتل بن گیا ہے۔ مسلمان پوچھتے ہیں کہ کیا اپنے ہی ملک (بھارت) میں رہنا جرم ہے؟ یہاں مسلم طالبات کے برقعہ پہن کر کالج جانے پر پابندی کیوں لگائی جارہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ نماز پڑھنے پر پابندی لگا دی گئی جبکہ نماز تو صدیوں سے پڑھی جارہی تھی۔ خود ہندو نماز پڑھنے کی جگہ دیتے تھے مگر آج کل ایسا نہیں ہوتا۔ مسلمان اور ہندو ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوگئے ہیں۔مسلمانوں کیلئے جینے کی ہر راہ تنگ کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں مسلم کش فسادات کی ایک طویل تاریخ ہے۔ فاروق انصاری کا کہنا ہے کہ عبادت گاہوں پر حملے، مسلم ٹھیلے والوں کو مارپیٹ کر بھگا دینا، مسلمان دکانداروں سے سودا سلف نہ لینا، مسلم ڈرائیور نہ رکھنا اور مسلمان ڈلیوری بوائے سے سامان نہ لینا جیسے عوامل معاشرے میں جڑ پکڑتے جارہے ہیں۔

 

Related Posts