راولپنڈی: شمالی وزیرستان میں ہونے والے خودکش حملے میں پاک فوج کا جوان اور ایک شہری شہید ہو گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ کے جنرل ایریا میں خود کش دھماکا ہوا، جس میں پاک فوج کا حوالدار محمد امیر شہید ہوگیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 30 سالہ محمد امیر کا تعلق میانوالی سے تھا۔ حملے میں ایک شہری بھی شہید ہوگیا جب کہ 9 شہری زخمی ہوئے ہیں۔ خودکش حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کی تلاشی کی کارروائی شروع کردی ہے۔
دبئی میں یہودیوں کیلئے کھولی جانے والی پہلی ‘کوشر سپر مارکیٹ’ کیا ہے؟
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حوالدار محمد امیر اور شہری کی شہادت پر افسوس و اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مسلمانوں پر خود کش حملے کرنے والے مسلمان نہیں ہو سکتے۔ دہشت گرد دشمنوں کے دست و بازو ہیں جو پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستانی عوام کے خون کی ہر بوند کا حساب لیں گے۔ مجرموں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام اور سکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ ہم شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے وطن عزیز پر اپنی جانیں نچھاور کر دیں۔ انہوں نے شہدا کے بلندی درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔