واشنگٹن: امریکا کے قومی سلامتی ادارے کے سابق اہلکار ٹِم موریسن نے کہاہے کہ یورپی یونین میں امریکی سفیر سونڈ لینڈ نے انہیں بتایا تھا کہ وہ یوکرین معاملے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر عمل پیرا تھے۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹم موریسن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی میں گواہی دیتے ہوئے کہا کہ انہیں سونڈ لینڈ نے بتایا تھا کہ یوکرین کے لیے امریکی امداد مشروط ہے اور اس کی شرط یہ ہے کہ یوکرین سابق صدر جو بائیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے خلاف تحقیقات کا اعلان کرے۔
مواخذے کی تحقیقات کرنے والوں کے سامنے دی گئی ان کی گواہی، امریکی سفارتکار بل ٹیلر کی بھی ایسی ہی گواہی کے بعد سامنے آئی۔واضح رہے کہ بدھ کے روز سونڈ لینڈ خود کمیٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ڈیموکریٹک حریف اور نائب صدر جو بائیڈن کو نقصان پہنچانے کے لیے یوکرین کے صدر سے مدد طلب کرکے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈٹرمپ کا مواخذہ ‘وائٹ ہاؤس کا تحقیقات میں تعاون سے انکار