ملتان: وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے نشتر اسپتال کی چھت پر لاوارث لاشوں کی موجودگی کا نوٹس لے لیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے نشتر اسپتال کی چھت پر لاوارث لاشیں رکھنے کا نوٹس لیتے ہوئے نشتر ہسپتال کے میڈیکل سپرٹنڈنٹ کو تین دن کے اندر اندر وضاحت پیش کرنے کا حکم دیا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے نشتر ہسپتال کے میڈیکل سپرٹنڈنٹ کو لکھے جانے والے خط میں کہا گیا کہ نشتر ہسپتال کی چھت پر گلی سڑی لاشوں کی اطلاعات سامنے آنے پر عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور حکام نے اس معاملے کو نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاشیں چھت پر پھینک کر غیر انسانی فعل کا ارتکاب کیا گیا ہے، ذمہ دار عملے کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے۔
نشتر اسپتال کی چھت پر کن لوگوں کی لاشیں پڑی ہیں؟ سوشل میڈیا صارفین نے سوالات اُٹھادیئے
سیکرٹری ہیلتھ ساؤتھ پنجاب نے معاملے کی انکوائری کے لیے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی 3 روز میں اپنی رپورٹ سیکرٹری ہیلتھ ساؤتھ کو پیش کرے گی۔
ملتان کے نشتر اسپتال کی چھت سے درجنوں مسخ شدہ لاشیں ملنے کا انکشاف
علاوہ ازیں وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی نے بھی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی تمام معلومات کے ساتھ اپنی رپورٹ وائس چانسلر کو پیش کرے گی۔
دوسری جانب نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے ترجمان ڈاکٹر سجاد مسعود نے کہا کہ نشتر اسپتال کی چھت پر لاوارث لاشوں کی تعداد 4 تھی۔ قدرتی طور پر خشک کی گئی لاشیں طلبہ کی پڑھائی کے لیے ہوتی ہیں اور 4 سے 5 سال پرانی لاش طلبہ کو پڑھانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاشوں کے بارے میں پہلے سی پی او کو اطلاع دی گئی تھی۔