قومی احتساب بیورو(نیب) سکھر نے پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے کیس میں ایک گورنمنٹ کنٹریکٹر کو گرفتار کر لیا ہے جس پر کروڑوں روپے کی خورد برد کا الزام ہے۔
نیب سکھر نے عبدالرزاق بہرانی نامی سرکاری ٹھیکیدار کی گرفتاری کی تصدیق کردی جبکہ نیب کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ گورنمنٹ کنٹریکٹر کروڑوں روپے خورشید شاہ کے اکاؤنٹس میں منتقل کرتا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ موسمیات کی کراچی میں آج موسمِ سرما کی پہلی بارش کی پیشگوئی
پریس ریلیز کے مطابق عبدالرزاق بہرانی خورشید شاہ کو رقوم کی منتقلی پر مالی فوائد بھی حاصل کرتا رہا ۔گرفتار ملزم جیکب آباد کے ترقیاتی کاموں کے فنڈز کی خوردبرد میں بھی ملوث ہے۔
احتساب بیورو کے مطابق مشیر جیل خانہ جات اعجاز جکھرانی کے بے نامی اثاثوں کا مالک بھی رزاق بہرانی ہے جبکہ ملزم کے خلاف سپریم کورٹ میں بھی فنڈز کی خورد برد پر پٹیشن دائر کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے اہلِ خانہ کی عبوری ضمانت میں 16 جنوری 2020ء تک توسیع کردی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں خورشید شاہ کے اہل خانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی۔ پیپلز پارٹی رہنما کی 2 بیویوں، بیٹے اور داماد کی ضمانت میں توسیع کی درخواستیں معزز جج کو پیش کی گئی۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ تفتیش کے لیے مزید مہلت دی جائے جبکہ ملزمان کے خلاف انکوائری چل رہی ہے جس کے دوران مختلف پیچیدگیوں کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں: عدالت نے خورشید شاہ کے اہلِ خانہ کی عبوری ضمانت میں 16 جنوری تک توسیع کردی