پی ایس 86 انتخاب: غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کو برتری حاصل

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ECP.
ECP.

سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 86 کے ضمنی انتخابات میں غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے صالح شاہ جیلانی کی کامیابی کے قوی امکانات ہیں جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار امداد لغاری ہارتے نظر آتے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رکنِ سندھ اسمبلی غلام شاہ جیلانی کے انتقال کے باعث سندھ کے علاقے دادو میں خالی ہونےو الی نشست پر ووٹوں کی گنتی ہوئی جبکہ اس سے قبل  دادو کی تحصیل جوہی میں پولنگ پر امن طریقے سے ختم ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: سرجانی ٹاؤن میں رکن قومی اسمبلی آفتاب جہانگیر پرحملہ، اغوا کرنے کی کوشش

اب تک کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار صالح شاہ جیلانی نے 42 ہزار 254 سے زائد ووٹ حاصل کیے جبکہ پی ٹی آئی امیدوار کو 25 ہزار 500 ووٹ مل سکے۔

سندھ اسمبلی کے ضمنی انتخاب کے لیے 158 پولنگ اسٹیشن پر صبح 8 بجے شروع ہونے والی پولنگ گزشتہ روز بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی اور 141 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کو برتری حاصل ہے۔

پولنگ کے دوران کسی قسم کے ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی جبکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے فوج اور رینجرز کے تقریباً 2500 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔

پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات پاک فوج اور رینجرز اہلکاروں نے اپنے فرائض بخیر و خوبی انجام دئیے اور پولنگ پر امن انداز میں انجام کو پہنچی۔ دیگر پولنگ اسٹیشنز پر ووٹوں کی گنتی جاری ہے جس کے بعد حتمی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل صوبہ سندھ کے شہر دادو میں ضمنی الیکشن ہوا جہاں گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 86 میں پولنگ شروع کی گئی۔ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے امداد علی لغاری جبکہ پیپلز پارٹی کے صالح شاہ جیلانی ضمنی انتخاب میں سندھ اسمبلی کی سیٹ جیتنے کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں جبکہ حلقۂ انتخاب میں گزشتہ روز عام تعطیل کا اعلان کیا گیا۔

مزید پڑھیں: دادو میں پولنگ جاری، حلقہ پی ایس 86 میں پی ٹی آئی اور پی پی پی کا مقابلہ

Related Posts