اسلام آباد :اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ قیدی کو جیل میں سزا کے لیے بھیجا جاتا ہے ٹارچر کے لیے نہیں۔
جمعرات کو صوبوں کوجیل قیدیوں کے رولز پر پابندی کے عدالتی حکم پرعمل درآمد کیس کی سماعت چیف جسٹس نے کی ۔عدالت نے نواز شریف کی درخواست ضمانت کے فیصلے میں جیل رولز پرعمل درآمد کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ قیدی کو جیل میں سزا کے لیے بھیجا جاتا ہے ٹارچر کے لیے نہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ سزائے موت کے قیدی کی سزا پر جب تک عمل نہیں ہوتا اس کے بھی زندہ رہنے کے بھی حقوق ہیں،شدید بیمار قیدیوں کے حوالے سے حکومت کے پاس ازخود نوٹس کا اختیارہے۔
مزید پڑھیں :اسلام آبادہائیکورٹ نے مولانا فضل الرحمان کےخلاف درخواست مستردکردی