وزیر اعظم کا پسماندہ طبقے کیلئے اربوں کے ماہانہ ریلیف پیکیج کا اعلان

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں 28 ارب روپے ماہانہ ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے جس کے تحت 1 کروڑ 40 لاکھ غریب خاندانوں کو ماہانہ 2000 روپے دئیے جائیں گے۔ پیکیج آئندہ بجٹ کی تجاویز میں شامل کر لیا گیا۔  

تفصیلات کے مطابق اپنے پہلے قومی خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ وظیفہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے تحت غیر مراعات یافتہ خاندانوں کو ملنے والے وظیفے کے علاوہ ہوگا۔وفاقی حکومت سخت فیصلے کرنے کیلئے تیار ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں:

جامعہ کراچی میں ورکشاپ، مردم شماری سے وسائل کی بہتر تقسیم ممکن ہے۔صلاح الدین غازی

قوم سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سخت فیصلے کیے کیونکہ ہم نے تباہ حال معیشت کو ٹھیک کرنے کے چیلنج کو قبول کیا ہے۔یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹے کی قیمت 400 روپے فی کلو مقرر کردی گئی ہے۔ گزشتہ حکومت نے معیشت تباہ کی، حکومت سنبھالنا مشکل امتحان ہے۔ 

خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں اپنے نمائندوں کے ذریعے عوام کی طرف سے ذمہ داری قبول کر رہا ہوں۔ گزشتہ حکومت نے جو معاشی تباہی مچائی، اس کی مثال نہیں ملتی۔ عمران خان کی حکومت کے خلاف کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی۔ 

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) اور امریکہ میں پاکستان کے سفیر نے بھی دو بار بیرونی سازش کی تردید کی۔ پاکستان عمران خان کی ضد پر نہیں بلکہ آئین کے مطابق چلے گا۔ عمران خان نے 2014 میں بھی اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا۔ 

شہباز شریف نے کہا کہ 2014 میں چینی صدر نے پاکستان کا دورہ کرنا تھا اور عمران خان دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔ ملک میں مہنگائی اور ریکارڈ کرپشن کی ذمہ دار پی ٹی آئی کی سابق حکومت ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدہ بھی گزشتہ حکومت نے کیا۔ 

انہوں نے کہا کہ تباہ حال معیشت کی ذمہ دار پی ٹی آئی کی حکومت ہے، ہمیں اقتدار میں آتے ہی بھاری مہنگائی ورثے میں ملی۔ پی ٹی آئی کے دور میں قرضوں میں ریکارڈ سطح پر اضافہ ہوا۔ موجودہ حکومت سخت فیصلے لینے کے لیے تیار ہے۔سفارتی کیبل سیاسی ذرائع کیلئے استعمال کی گئی۔ 

چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ ان کی انا ریاست سے بڑی ہے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ موجودہ حکومت ملک کے تحفظ اور سلامتی کی ذمہ دار ہے۔ اس سلسلے میں کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ 

پی ٹی آئی حکومت کو اس کے دور کی یاد دلاتے ہوئے وزیر اعظم شہباز  شریف نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کی جانب  سے رکھی گئی سخت شرائط سے اتفاق نہیں کرتے۔ پی ٹی آئی نے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالا، ہم پر نہیں۔ آپ نے ملک کو بھاری قرض میں ڈبو دیا۔ ہمیں نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دور میں لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا۔ گزشتہ 4 سال میں پاکستان پر 20 ہزار ارب ڈالر سے زائد قرض میں اضافہ ہوا۔ نئی حکومت کی آمد پر مہنگائی آسمان چھو رہی تھی۔ صنعتیں بند ہورہی تھیں۔ امریکی ڈالر 115 سے 189 روپے تک جا پہنچا۔

گزشتہ حکومت کے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان کی پالیسیوں کی وجہ سے 7 ہزار 500 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹس بند کردئیے گئے۔ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے پاکستان بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ضروری تھا۔ 

Related Posts