بھارتی سیاستدان اور کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو پاکستان میں ہونے والی کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شریک ہونا چاہتے ہیں، تاہم بھارتی حکومت کی طرف روڑے اٹکانے کے باعث معاملہ کھٹائی میں پڑ چکا ہے۔
بھارت کی مودی حکومت کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کے مذہبی معاملے کو سیاسی رنگ دیتے ہوئے انہیں افتتاحی تقریب میں شرکت کی اجازت دینے میں پس و پیش سے کام لے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے، وزیراعظم آزاد کشمیر
وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی طرف سے نوجوت سنگھ سدھو کو افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی جاچکی ہے جبکہ کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب کے لیے تیاریاں بھی عروج پر ہیں۔
بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے اس سے قبل بھارتی حکومت کو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شریک ہونے کے حوالے سے خط لکھتے ہوئے درخواست کی کہ شرکت کے لیے اجازت دی جائے، تاہم اس پر کوئی جواب نہ آیا۔
نوجوت سنگھ سدھو نے جواب نہ آنے آج ایک بار پھر حکومت کو خط لکھ دیا ہے جس کے مطابق انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم سے درخواست کی ہے کہ 9 نومبر کو ہونے والی کرتارپور راہداری تقریب میں جانے دیا جائے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے تاحال نوجوت سنگھ سدھو کے خط کا کوئی جواب نہیں دیا جبکہ گردوارہ کرتارپور صاحب کے دیدار اور افتتاحی تقریب میں شرکت کی اجازت دی جائے گی یا نہیں، یہ معاملہ کھٹائی میں پڑتا نظر آتا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نےوزیراعظم عمران خان کی خصوصی دعوت پر9 نومبر کو کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت قبول کرلی۔
وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر 30 اکتوبر کو ہی سینیٹر فیصل جاوید نے نوجوت سنگھ سدھو سے رابطہ کرکے انھیں 9 نومبر کو منعقد ہونے والی افتتاحی تقریب میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی۔
مزید پڑھیں: کرتارپور کی افتتاحی تقریب،نوجوت سنگھ سدھو نےپاکستان آنے کی دعوت قبول کرلی