وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ ہم ریاست کو کسی صورت کمزور نہیں ہونے دیں گے جبکہ سیاست اور سیاسی رہنماؤں کی اہمیت ریاست کے بعد آتی ہے۔
سینیٹر بابر اعوان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی جس کے دوران ملک کی موجودہ صورتحال اور سیاسی اُفق پر نمودار ہونے والے اہم امور پر گفت و شنید ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا کا آزادی مارچ پُر امن ہے، امید کرتے ہیں آئندہ بھی رہے گا۔فواد چوہدری
بابر اعوان سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ادارے پاکستان کے استحکام کے ذمہ دار ہیں اور ملک کے اداروں کو مزید مستحکم کرنا ہماری اوّلین ترجیح ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عدلیہ ریاست کا حصہ ہے، میں سپریم کورٹ کے سامنے خود پیش ہوا جبکہ قانون سب کے لیے برابر ہے اور ہم کسی بھی شخص کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ملاقات کے دوران بابراعوان نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کو عدلیہ فیصلے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے صرف مارچ کی اجازت دی تھی جبکہ دھرنے کے باعث کشمیر کاز منظر عام سے ہٹ چکا ہے۔
کرتارپور راہداری بروقت مکمل کرنے پر وزیر اعظم کو مبارکباد دیتے ہوئے سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ دنیا بھر کے سکھوں کو پاکستان کی طرف سے امن و آشتی کا پیغام گیا جس پر سکھ برادری آپ کی شکر گزار ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کرتارپور عالمی سطح پر بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے۔ ہم دُنیا بھر سے سکھ زائرین کو پاکستان میں خوش آمدید کہیں گے، جبکہ ملاقات کے دوران معاشی معاملات پر بھی گفت و شنید ہوئی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ ہم آج سب سے بڑا اسکالرشپ پروگرام شروع کر رہے ہیں جو ضرورت مندوں کو انڈر گریجویٹ سطح کی تعلیم میں مدد دے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آج ہم ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام شروع کریں گے جس کے تحت اگلے 4 سال کے دوران 2 لاکھ افراد اسکالرشپ حاصل کرسکیں گے۔
مزید پڑھیں: سب سے بڑا انڈرگریجویٹ اسکالرشپ پروگرام شروع کریں گے۔وزیر اعظم کا اعلان