مولانا فضل الرحمان آج اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کی صدارت کریں گے جبکہ کانفرنس اجلاس آج دوپہر 1 بجے جے یو آئی سربراہ کی رہائش گاہ پر منعقد ہوگا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کی زیر صدارت ہونے والے قومی اپوزیشن پارٹیز کے کل جماعتی اجلاس میں آزادی مارچ کے آئندہ کے لائحۂ عمل پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ آج سنایا جائے گا
اسلام آباد میں ہونے والی اے پی سی کانفرنس میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
فضل الرحمان کی زیر صدارت اجلاس میں اپوزیشن بشمول جمعیت علمائے اسلام، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، اے این پی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنما سر جوڑ کر بیٹھیں گے اور حکومت مخالف احتجاج کا مستقبل طے کیا جائے گا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اس وقت جنوبی پنجاب کے دورے پر گئے ہوئے ہیں جس کے باعث آل پارٹیز میں شرکت نہیں کرسکیں گے جبکہ دیگر پی پی پی رہنما بشمول راجہ پرویز اشرف، نوید قمر اور فرحت اللہ بابر شریک ہوں گے۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اجلاس کے دوران اپنے اتحادیوں سے مشاورت کے بعد آزادی مارچ کے بارے میں اہم اعلان کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
جے یو آئی رہنماؤں کے مؤقف کے مطابق آزادی مارچ آج 5ویں روز بھی پہلے ہی روز کی طرح جاری و ساری ہے، دھرنا ختم نہیں ہوا اور اس کے بارے میں 9 سیاسی جماعتیں فیصلہ کریں گی اور اپوزیشن کے پاس تمام آپشنز موجود ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ انہیں فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
لاہور ہائی کورٹ میں درخواست گزار ندیم سرور ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ جے یو آئی (ف) سربراہ حکومت مخالف احتجاج اور آزادی مارچ کے دوران تقریریں کرتے ہوئے عوام کو بغاوت پر اُکسا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ میں مولانا فضل الرحمان کی گرفتاری کے لیے درخواست دائر