کراچی: قائد آباد میں پاکستان تحریک انصاف کی سندھ حقوق مارچ کے جلسے میں تحریک انصاف کے کارکنان اپنی ہی خواتین ونگ کی عہدیدار کو حراساں کرتے رہے، جس کا مقدمہ شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے درج کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے پی ٹی آئی خواتین ونگ کی عہدیدار صنوبر فرحان کی مدعیت میں پی ٹی آئی کارکن ارسل خان سمیت 10 صورت شناخت افراد پر تھانہ شاہ لطیف میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مدعیہ کا کہنا ہے کہ وہ پی ٹی آئی لیڈیز ونگ کی ورکر ہے اور 6 مارچ کو قائد آباد چوک ملیر پل کے نیچے لیڈیز کنٹینر پر موجود تھی جو کہ پی ٹی آئی کے جلوس کے استقبال کے سلسلے میں لگایا گیا تھا ، میرے ہمراہ کنٹینر پر امبرین سمیت دیگر خواتین ورکرز بھی تھیں کہ پی ٹی آئی کا کارکن ارسل خان اور اس کے دیگر 10 سے 12 نامعلوم ساتھی آئے اور کنٹینر پر چڑھ گئے اور مجھے تنگ کرنا شروع کر دیا ، اس دوران میرے ساتھ نازیبا حرکات ، غلط قسم کی زبان کا استعمال اور ہراساں کیا اور کنٹینر سے نیچے اتر کر بھی گالم گلوچ کرتے ہوئے دھمکیاں دیں۔
مزید برآں مدعیہ کے مطابق یہ تمام واقعہ میری سہیلی امبرین اور وہاں پر موجود دیگر خواتین ورکرز نے بھی دیکھا، جس کے بارے میں بعد میں پارٹی عہدیداران کو بتایا۔
پولیس نے خاتون ورکر کی جانب سے نامزد ملزم سمیت دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔
یاد رہے اس سے قبل بھی پاکستان بھر میں ہونے والے تحریک انصاف کے جلسوں میں خواتین اپنے ہی ٹائگروں کے ہاتھوں ہراساں ہوتی رہی ہیں اور اس میں میڈیا کی خواتین اینکر بھی شامل ہیں۔