نور مقدم قتل کیس کی سماعت مکمل، فیصلہ 24 فروری کو سنایا جائے گا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نورمقدم قتل کیس کے بارے میں 10 حقائق
نورمقدم قتل کیس کے بارے میں 10 حقائق

اسلام آباد: سابق سفیر پاکستان کی بیٹی نور مقدم کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت مکمل کرلی گئی، عدالت نے فیصلہ 24 فروری کو سنائے جانے کیلئے محفوظ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کو گزشتہ برس جولائی کے دوران بے رحمی سے قتل کردیا گیا۔ عدالت نے کیس کا ٹرائل مکمل کرنے میں 4ماہ کا وقت لے لیا۔ آج ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے کیس کا فیصلہ 2 روز تک کیلئے محفوظ کیا ہے۔

معزز عدالت نے طرفین کے دلائل سنے۔ مدعی مقدمہ کے وکلاء نثار اصغر، بابر حیات اور شاہ خاور نے دلائل مکمل کر لیے۔ وکلاء کا عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران کہنا تھا کہ ظاہر جعفر نے بے رحمی و سفاکی سے نور مقدم کی جان لی ہے۔

وکلاء نے عدالت سے گزارش کی کہ ملزم کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے ٹرائل کے دوران مختلف بہانے کیے اور خود کو ذہنی مریض ثابت کرنے کی کوشش کی۔ عدالت نے ملزم کا میڈیکل کروانے کی درخواست مسترد کردی۔

گزشتہ برس 20 جولائی کے روز نور مقدم کا سر دھڑ سے جدا کرکے بیدردی سے قتل کردیا گیا۔ نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم نے بیان دیا کہ تھانہ کوہسار کی کال پر اپنی بیٹی کے قتل کا علم ہوا۔ موقعے پر پہنچ کر دیکھا تو میری بیٹی کا گلا کاٹ دیا گیا تھا۔

Related Posts