بڑھتی ہوئی جرائم کی وارداتیں

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں امن و امان کی صورتحال تیزی سے بگڑتی دکھائی دے رہی ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں بشمول کئی پوش علاقوں میں رواں ماہ کے دوران اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔ پولیس مجرموں کے خلاف کوئی سخت کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے اور حکام نے ابھی تک صورتحال کا جائزہ نہیں لیا۔

رپورٹس کے مطابق کراچی میں رواں سال کے آغاز سے اب تک اسٹریٹ کرائمز کے 11 ہزار واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ڈکیتیوں میں مزاحمت پر درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ہم نے کئی سی سی ٹی وی کلپس سوشل میڈیا پر ہر دوسرے دن وائرل ہوتے دیکھے ہیں۔ صورت حال کی سنگینی کا احساس اس وقت ہوا جب ایک سینئر صحافی کو ڈکیتی کی کوشش کے دوران دن دیہاڑے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

کراچی جیسے بڑے شہر کو کئی دہائیوں سے جرائم کی بلند شرح کا سامنا ہے۔ یہاں تک کہ بہت سے لوگ دوسرے شہروں یا بیرون ملک منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں، یہاں تک کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور نیم فوجی دستوں نے جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے برسوں سے جاری آپریشن شروع کیا۔ اگرچہ وہ پرتشدد جرائم اور دہشت گردی کے واقعات کو کم کرنے میں کامیاب ہوئے، لیکن سڑکوں پر ہونے والے جرائم اور چھوٹی موٹی ڈکیتیوں نے شہریوں کی زندگیوں اور قیمتی اشیاء کو غیر محفوظ بنا رکھا ہے۔

اب شاید ہی کوئی دن گزرتا ہو جب کوئی شہری مجرموں کا نشانہ نہ بنتا ہو۔ شہر میں ایک نئے پولیس چیف کی آمد ہوئی ہے، لیکن فیصلہ کن کارروائی کرنے تک صورت حال میں تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔ کراچی میں پولیس اور رینجرز کی بڑی تعداد موجود ہے لیکن دونوں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کو روکنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔

موجودہ صورتحال کے پیش نظر سیاسی تناؤ بھی بڑھ گیا ہے، کیونکہ وفاقی حکومت نے سارا ملبہ سندھ حکومت پر ڈال دیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے سیکیورٹی صورتحال کی ذمہ داری لیتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کا ذمہ دار معاشی بدحالی کو قرار دیا ہے۔ ایسی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی کیونکہ شہریوں کی جان و مال کو خطرہ لاحق ہے۔

حکومت کو چیلنج قبول کرنے اور اسٹریٹ کرائمز کی لعنت کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ اسے امن بحال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شہری اپنے جان و مال کو محفوظ محسوس کر سکیں۔ یہ عوام کے تعاون اور قانون نافذ کرنے والے بہادر اداروں کی کوششوں سے ممکن ہے جنہوں نے دہشت گردی کو کچل دیا اور اب قوم کی ترقی کے لیے اسٹریٹ کرائم کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

Related Posts