جامعہ کراچی، قائم مقام وائس چانسلر کی عدم تعیناتی پر توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جامعہ کراچی، قائم مقام وائس چانسلر کی عدم تعیناتی پر توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ
جامعہ کراچی، قائم مقام وائس چانسلر کی عدم تعیناتی پر توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ

جامعہ کراچی میں عدالتی احکامات کے باوجود قائم مقام وائس چانسلر کی تعیناتی نہ کیے جانے پر توہینِ عدالت کی کارروائی کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے وکیل شاہ زیب اختر خان کی جانب سے رجسٹرار جامعہ کراچی ڈاکٹر عبدالوحید کے نام خط بعنوان  آئینی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے 26 جنوری کو دیئے گئے فیصلے پر عمل درآمد کرنا ‘‘ لکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مٹیاری ڈگری کالج کے 24میں سے 17اساتذہ کی غیر حاضری کا انکشاف

خط میں رجسٹرار کو کہا گیا ہے کہ جامعہ کراچی میں قائم مقام وائس چانسلر کی تعیناتی اور مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی کے حوالے سے جاری ہونے والے عدالتی حکم کے پیرا 20 کے مطابق خالد محمود عراقی کی قائم مقام تعیناتی سوالیہ نشان ہے، کیوںکہ ان کے خلاف سنگین الزامات ہیں جس کی وجہ سے عدالت نے انہیں ہٹا کر کسی اور کو تعینات کرنے کا حکم بھی دے رکھا ہے۔

وزیر اعلی سندھ کو بھیجی گئی سنیئر پروفیسرز کی سنیارٹی لسٹ کے مطابق 10سینئر پروفیسرز میں سے کسی کو بھی قائم مقام وائس چانسلر تعینات کرنے کا حکم دیا گیا تھا ۔ جس پر اب تک عمل درآمد نہیں ہو سکا۔

خط میں مزید کہا گہا ہے یہ بات بھی علم میں آئی ہے کہ جامعہ کراچی عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنے میں ناکام ہے جب کہ اس کیس میں جامعہ کراچی خود ایک فریق کی حیثیت سے موجود ہے، اس لئے کسی دوسرے نوٹس کے بغیر جامعہ کراچی عدالتی حکم پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

جاری کیے گئے لیٹر کے مطابق اگر 7 روز کے اندر اندر عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا ہے تو اس صورت میں ہم عدالتی حکم کی توہین کی درخواست دیں گے اور اس میں جامعہ کراچی سمیت متعلقہ فریقین کو اپنا دفاع کرنا ہو گا۔

Related Posts