اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے منگل کو رانا شمیم کے بیان حلفی اور جسٹس (ر) ثاقب نثار کے مبینہ آڈیو کلپ کا حوالہ دیتے ہوئے زور دے کر کہا کہ حالیہ تنازعات نے عدلیہ کی آزادی پر سوالات اٹھائے ہیں۔
جے یو آئی(ایف)کے سربراہ نے اپوزیشن اتحاد کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ عدلیہ کو اپنے کردار کے ذریعے اپنی حیثیت دوبارہ حاصل کرنی ہوگی۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا شمیم کی جانب سے جمع کرائے گئے حالیہ حلف نامے اور ایک آڈیو کلپ کا حوالہ دے رہے تھے جس میں مبینہ طور پر پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آواز سنائی گئی ہے۔
مولانا فضل نے کہا کہ حالیہ الزامات کے بعد عدلیہ پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور سیاسی رہنماؤں کے خلاف جو سازشیں ہوئیں وہ حقیقت میں ملک کے خلاف سازشیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو آج معاشی بحران کا سامنا کرنے کی بنیادی وجہ یہی سازشیں تھیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ PDM اپنی اگلی میٹنگ 6 دسمبر کو کرے گی جہاں اپوزیشن اتحاد ”حتمی اور اہم فیصلے” کرے گا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ پوری قوم آزاد الیکشن کمیشن کا مطالبہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”الیکشن کمیشن کے پروں کو کاٹنا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ آئین پہلے ہی کمیشن کے اختیارات کا تعین کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: مریم نواز نے فیک لیکس تیار کرنے کے لئے پوری ٹیم بنا رکھی ہے، فواد چوہدری