بدنامِ زمانہ بھارتی ایجنسی کا چھاپہ، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بدنامِ زمانہ بھارتی ایجنسی کا چھاپہ، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز گرفتار
بدنامِ زمانہ بھارتی ایجنسی کا چھاپہ، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز گرفتار

سری نگر: بھارت کی بدنامِ زمانہ ایجنسی این آئی اے نے انسانی حقوق کے علمبردار اور اے ایف اے آئی ڈی کے سربراہ خرم پرویز کو گرفتار کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خرم پرویز کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے علمبردار کے طورپر شہرت حاصل ہوئی جو جے کے سی، سول سوسائٹی کے پروگرام کو آرڈینیٹر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

اقوامِ متحدہ نے افغانستان کے بینکاری نظام کی تباہی کا خدشہ ظاہر کردیا

چین سے افغانستان کیلئے 1000ٹن سے زائد امدادی سامان روانہ

کم و بیش 15سال قبل 2006 میں ریبوک ہیومن رائٹس ایوارڈ حاصل کرنے والے خرم پرویز کی رہائش گاہ اور دفتر پر گزشتہ روز این آئی اے نے چھاپہ مارا۔ کشمیر میڈیا سروس نے خرم پرویز کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ این آئی اے کے دفتر میں خرم پرویز سے مختلف معاملات پر پوچھ گچھ ہوئی جنہیں باضابطہ طور پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔ خرم پرویز کا موبائل فون، لیپ ٹاپ اور کچھ کتابیں بھی ضبط کر لی گئیں۔

این آئی اے کیا ہے؟

پاکستان اور بھارت کی طرح ہر ملک کی کچھ خفیہ ایجنسیز ہوتی ہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی راء کے علاوہ این آئی اے بھی اپنے مختلف کالے کرتوتوں سے مودی حکومت کے مفادات کا تحفظ یقینی بناتی ہے۔

نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو بھارت کی انسدادِ دہشت گردی کی ٹاسک فورس بھی کہا جاتا ہے۔ یہ بھارت کے علاوہ دیگر ریاستوں میں بھی بغیر کوئی خصوصی اجازت نامہ حاصل کیے پکڑ دھکڑ اور دیگر سرگرمیاں سرانجام دیتی ہے۔ 

جموں و کشمیر میں رہائش پذیر خرم پرویز کی گرفتاری این آئی اے کے ہاتھوں کروانے سے مودی حکومت کا مقصد یہ ہوسکتا ہے کہ انہیں دہشت گرد قرار دے دیا جائے، جیسا کہ انسانی حقوق کے دیگر علمبرداروں کے ساتھ ہوتا آیا ہے۔

Related Posts