ناظم جوکھیو قتل کیس، رکنِ سندھ اسمبلی جام اویس عدالت میں پیش

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ناظم جوکھیو قتل کیس، رکنِ سندھ اسمبلی جام اویس عدالت میں پیش
ناظم جوکھیو قتل کیس، رکنِ سندھ اسمبلی جام اویس عدالت میں پیش

کراچی: ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت کیلئے رکنِ سندھ اسمبلی جام اویس کو عدالت میں پیش کیا گیا ہے جبکہ کیس کا تفتیشی افسر تبدیل ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق آج رکنِ اسمبلی جام اویس سمیت دیگر ملزمان کو ناظم جوکھیو قتل کیس میں عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ پولیس نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کیس کا تفتیشی افسر ایک بار پھر تبدیل کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ناظم جوکھیو قتل کیس، مقتول کے کپڑے اور موبائل کنویں سے برآمد

مقتول ناظم جوکھیو سے لوکیشن میچ کرگئی، جام اویس کیخلاف کیس مضبوط ہو گیا 

نئے تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع دی جائے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ مقتول ناظم جوکھیو کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوسکی۔

ملیر عدالت کو انسپکٹر سراج لاشاری نے آگاہ کیا کہ ناظم جوکھیو قتل کیس کے پرانے تفتیشی افسر مجتبیٰ باجوہ کو تبدیل کردیا گیا، تفتیش کی ذمہ داریاں میرے حوالے کردی گئیں۔ 6 ملزمان تاحال پولیس کسٹڈی میں ہیں۔

رکنِ قومی اسمبلی جام عبدالکریم سمیت 4 نامزد ملزمان نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی ہوئی ہے۔ مقتول کو جام ہاؤس کے وئیر ہاؤس میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ 

 

ناظم جوکھیو قتل کیس کے تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پنجاب فرانزک لیب سے ڈی وی آر موصول نہیں ہوئی۔ واضح رہے کہ ناظم جوکھیو کو تلور کے شکار سے منع کرنے اور ویڈیو بنانے پر قتل کیا گیا تھا۔ 

خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی پولیس نے ناظم جوکھیو قتل کیس کی تحقیقات تیز کردیں، پولیس نے مقتول ناظم جوکھیو کے کپڑے اور جلا ہوا موبائل فون جام ہاؤس کے قریب کنویں سے برآمد کر لیا۔

 جام ہاؤس کے قریب میڈیا نمائندگان کی موجودگی میں 4 روز قبل کنویں سے مقتول ناظم جوکھیو کی اشیاء برآمد ہوئیں۔ تفتیشی حکام کے مطابق ناظم جوکھیو کے کپڑے اور موبائل فون قتل کے بعد کنویں میں پھینکے گئے۔ 

 

Related Posts