خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں حکومت کی پیش کردہ قرارداد کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Khurram Sher Zaman expresses anger in Sindh Assembly

کراچی :پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومت کی پیش کردہ قرارداد کو ایوان میں پھاڑ دیا۔

خرم شیر زمان نے اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج قرار داد دیکھ کر وہ دن یاد آگیا جب شراب کو شہد میں تبدیل کیا گیا تھا۔ 13 سالوں سے پی پی کی سندھ میں حکومت ہے، سندھ حکومت چاہتی ہے جیلوں میں بیٹھے چوروں کو چھوڑدیا جائے۔

سندھ حکومت کو چوروں ڈکیتوں کے گھر والوں پر رحم کرنا ہے۔ سندھ حکومت اس قرارداد میں عوام کو اپوزیشن جماعتوں کیلئے غلط تاثر دینا چاہتی ہے۔

ہمیں ناصر شاہ فون پر کہتے ہیں کہ نسلہ کیلئے قرارداد لائیں گے۔ ہم نے انہیں کہا قرارداد میں ہم سندھ حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم نے کہا نسلہ ٹاور کے متاثرین کی صوبائی حکومت دادرسی کرے۔ نسلہ کے متاثرین کو ان کے گھروں کی قیمت ادا کی جائے۔

نسلہ کی تعمیر میں ملوث افسران کا مسمار کیا جائے،اس وقت کے ڈی جی کو مسمار کیا جائے۔ سعید غنی صاحب اس وقت کے وزیر بلدیات تھے وہ مستعفی ہوں،سعید غنی مستعفی ہوجائیں انہیں سلام پیش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نسلہ ٹاور کے معاملے پردونمبری کا سہارا نہ لیا جائے۔

مزید پڑھیں:دہشتگردی کاخدشہ، صدرمارکیٹ آتشزدگی کی تحقیقات کی جائیں۔خرم شیر زمان

آج ایوان میں چیف جسٹس کو نیچا دکھایا جارہا ہے، چیف جسٹس کو بتایا جارہا ہے کہ ایوان میں اپنی مرضی کا دونمبر قانون پاس کروائیں گے۔ سندھ حکومت کی دونمبری قابل قبول نہیں ہے، ہم صرف کراچی کے نہیں پورے پاکستان کے جوابدہ ہیں۔پنجاب اور کے پی کے میں ایسی دونمبری نہیں ہورہی۔

چیف سیکریٹری سندھ کہتے ہیں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے ڈیٹا ڈیجیٹل نہیں کیا گیا۔ 14 سالوں سے سندھ کے لوگوں کو چونا لگایا جارہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کنسٹرکشن انڈسٹری کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

ملیر، سیکٹر 33 میں ایک پلاٹ 15،20لوگوں کے نام ہے۔ معلوم کیا جائے ایس بی سی اے کے افسراں کی کتنی جائیدادیں ہیں۔ افسران ارب پتی ڈیفنس میں بنگلوں کے مالک ہیں، 21 سال سے کاروبار کررہے ہیں ہم نے اتنا نہیں کمایا۔

ایس بی سی اے میں بلڈنگ کی تعمیر کیلئے 5کروڑ رشوت دی جاتی ہے۔ بلاول زرداری اس قرارداد کو پڑھیں دیکھیں کہ ان کے وزیر کیا کررہے ہیں۔ ہم اجازت نہیں دیں گے کہ ایوان میں چیف جسٹس کو نیچا دکھایا جائے۔

قرارداد کے الفاظ کو تبدیل کیا جائے۔ ہم اپنی عدالتوں کا احترام کرتے ہیں یہ ظلم نہیں ہونے دیں گے۔ بلاول اس قرارداد کو پڑھیں اور ٹائپ کرنے والے کیخلاف سخت ایکشن لیں۔

Related Posts