لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کے سابق کوچ باب وولمر کے اسلام لانے سے متعلق بیان کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے، انہوں نے کلمۂ طیبہ پڑھا تھا لیکن اسلام قبول کرنے کے متعلق علمائے کرام بتا سکتے ہیں۔
باب وولمر کے کلمۂ طیبہ پڑھنے سے متعلق اپنے یو ٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے کہا کہ گزشتہ دنوں میں ایک یونیورسٹی کی تقریب میں گیا تو مجھ سے پوچھا گیا کہ آپ نے باب وولمر کو مسلمان نہیں کیا؟اس پر میں نے ایک واقعہ سنایا۔
کیا باب وولمر انتقال سے پہلے اسلام قبول کرچکے تھے ؟
باب وولمر نے پاکستانی بیٹنگ بہتر بنانے کیلئے بہت محنت کی، محمد یوسف
گفتگو کے دوران چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ میرا بیان ٹی وی پر بہت چلا۔ کہا گیا کہ باب وولمر مسلمان ہو گئے، ویسٹ انڈیز میں پریکٹس کے دوران میں، باب وولمر اور مشتاق احمد ایک ٹینٹ میں موجود تھے۔ معمول کی گفتگو کے دوران باب وولمر نے مسلمان ہونے کا پوچھا۔
چیف سلیکٹرانضمام الحق نے کہا کہ باب وولمر نے مجھ سے مسلمان ہونے کا طریقہ پوچھا۔ ہم نے بتایا کہ اسلام لانے سے قبل غسل کرکے پاک ہونا پڑتا ہے، پھر اللہ اور اس کے رسول ﷺ کو ماننے کا بتاتے ہوئے کہا کہ یہ کلمہ پڑھنا پڑتا ہے۔
انضمام الحق نے کہا کہ باب وولمر نے پوچھا کون سا کلمہ پڑھنا پڑتا ہے؟ مشتاق احمد نے کہا کہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ پڑھتے ہیں تو اس نے کہا کہ آہستہ پڑھیں، مجھے بھی آپ کے پیچھے پڑھنا ہے۔ مشتاق احمد نے کلمہ آہستہ پڑھا اور باب وولمر نے بھی پڑھ لیا۔
انہوں نے کہا کہ علمائے کرام ہی بتا سکتے ہیں، میں نہیں بتا سکتا۔ میری دعا ہے کہ اللہ کرے باب وولمر مسلمان ہو گئے ہوں۔ وہ ہم سے مسلمان ہونے کے متعلق معلومات لے رہے تھے۔ میڈیا نے یہ خبر چلائی کہ انضمام نے جوشِ خطابت میں باب وولمر کو مسلمان کردیا۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے کہا کہ میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کا کلمہ پڑھنا قبول کر لے تو ہماری نظر میں تو باب وولمر کامیاب ہوجائیں گے۔ اگر اللہ تعالیٰ نے باب کا اسلام لانا قبول کر لیا ہو تو میں کہتا ہوں کہ بڑی زبردست چیز ہے۔