بیروت: اسرائیلی ایئر فورس کی جانب سے 2014کے بعد پہلی بار لبنان پر فضائی حملے کیے گئے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان سے اسرائیل پر متعدد راکٹ فائر کیے گئے جس کے جواب میں ہم نے لبنان میں کئی حملے کیے جن میں راکٹ فائر کر کے مقامات اور اسلحے کو نشانہ بنایاگیا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اس کے ساتھ ساتھ ایک اضافی ہدف کو بھی نشانہ بنایا گیا جہاں سے ماضی میں راکٹ حملے ہوتے رہے ہیں۔ جبکہ واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔
اسرائیل ایئرفورس غزہ میں حماس اور شام میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر مسلسل حملے کرتی رہتی ہے لیکن 2014 کے بعد یہ پہلی بار ہوا ہے کہ اس نے لبنان کو اپنا ہدف بنایا ہے۔
لبنانی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل نے سرحد سے 7 میل دور محمدیہ کے علاقے پر 2 حملے کیے تاہم ان میں جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
گزشتہ دو روز میں لبنان سے اسرائیل پر چار راکٹ داغے گئے تھے جس میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا تاہم 4 افراد خوف کا شکار ہوئے تھے جس پر انہیں طبی امداد فراہم کی گئی تھی۔
جواب میں اسرائیلی فوج نے بھی جنوبی لبنان پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔ لبنانی فوج نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے 92 گولے فائر کیے جبکہ ہم راکٹ حملوں کی بھی تحقیقات کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکا کا پاکستان سے افغان مہاجرین کیلئے سرحدیں کھولنے کا مطالبہ