کابل، اسکول کے باہر خودکش بم دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 68ہوگئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کابل، اسکول کے باہر خودکش بم دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 68ہوگئی
کابل، اسکول کے باہر خودکش بم دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 68ہوگئی

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سکول کے باہر ہونے والے بم دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 58 سے بڑھ کر 68 ہوگئی ہے جبکہ 165 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جنہیں شہرکے مختلف ہسپتالوں میں داخل کرادیا گیا ہے۔ہلاکتوں میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے۔

سیدالشہداء اسکول کے سربراہ علی خان احسانی اور افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان کے مطابق 2 روز قبل سہ پہر تقریباً ساڑھے 4 بجے کابل کے مغرب میں واقع دشت ارچی میں قائم کیے گئے ہائی سکول کی عمارت کے داخلی دروازے کے باہر پہلے ایک کرولاکارنے آکر بم دھماکہ کیا۔

 چند منٹ بعد مزید 2 دھماکے ہوئے جن کی زدمیں آکر اسکول سے رخصت ہو کر گھر جانے والی متعدد طالبات سمیت درجنوں افرادجاں بحق اور زخمی ہوگئے۔بم دھماکوں کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ جاں بحق اور زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

اس موقع پر افغانستان کے مقامی باشندے اپنے پیاروں اور بچوں کو ڈھونڈتے نظر آئے جبکہ بعض افراد شدید اشتعال کے باعث ایمبولینس گاڑیوں پر حملہ آوربھی ہوئے۔ سید الشہداء اسکول میں طلباء و طالبات کی ہر روز 2 شفٹیں ہوتی ہیں، آخری طالبات کیلئے مختص شفٹ میں بچیوں کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔

دہشت گردی کا شکار خاندانوں کا کہنا ہے کہ افغان حکومت اور مغربی طاقتیں جنگ بندی میں ناکامی کے باعث دہشت گردی کی ذمہ دار ہیں۔ جاں بحق افراد کی تجہیز و تکفین تاحال جاری ہے۔ افغان حکومت نے واقعے کا ذمہ دار طالبان کو قرار دے دیا تاہم طالبان نے تاحال واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس کا مقبوضہ بیت المقدس میں تشدد روکنے کا مطالبہ 

Related Posts