8 ماہ کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا، فواد چوہدری

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

8 ماہ کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا، فواد چوہدری
8 ماہ کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا، فواد چوہدری

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے 8 ماہ میں ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ استعفوں کے معاملے پر آج اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جانا تھا لیکن اب ارکان کو کل بلایا گیا ہے، ہمارے اراکین نے ایوان میں کھڑے ہوکر استعفے دیے، استعفے دینے کے بعد آج تک الیکشن نہیں ہوئے، ہم نے اسپیکر کو تصدیق کے لئے خط بھی لکھا، جب ہم اسمبلی میں جانے کا کہتے ہیں تو اسپیکر فرار ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ بیرونی دورے پر ہی رہتی ہے، ان لوگوں نے بیرونی دوروں کا نام حکومت رکھا ہوا ہے۔ 8 ماہ کے دوران دہشت گردی میں 52 فیصد اضافہ ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سابق وفاقی وزیر فیصل واؤڈا نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں دنیا بھر کے سیاح پاکستان آرہے تھے، آج دوسرے ممالک اپنے شہریوں پر پابندی لگا رہے ہیں، کئی ملکوں نے اپنے شہریوں کو پاکستان جانے کے بارے میں ایڈوائزری جاری کردی ہے ۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی افغان پالیسی بہت مثبت تھی، بلاول کو افغانستان کی صورتحال کا علم ہی نہیں، حکومت انضمام اضلاع کو ایک روپیہ بھی نہیں دے رہی، حکومت کا کام عوام کے مسائل حل کرنا ہوتا ہے، شہبازشریف نے ایک دن بھی افغانستان صورتحال پربریفنگ نہیں لی۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہماری بہترین حکومت کو گھربھیج دیا گیا، جوکروں کی حکومت کو ہم پر مسلط کردیا گیا، پاکستان کے ساتھ مزید تجربات بند کردیے جانا چاہئیں، معاشی بحران سیاسی بحران کی وجہ سے ہے، آئین سے ماورا نظام ہمیں قبول نہیں، ہم ملک میں فوری طور پر عام انتخابات چاہتے ہیں۔

Related Posts