شیخو پورہ میں باپ نے پانچ سالہ بیٹی کو اسکول نہ جانے پر اتنا مارا کہ وہ جانبر نہ ہوسکی جس کے بعد ثبوت مٹانے کے لیے اسے دفن کرنے ہی والا تھا کہ پولیس موقعے پر پہنچ گئی، تاہم گرفتاری کے خوف سے سنگدل باپ قبرستان سے ہی فرار ہوگیا ہے۔
یہ اندوہناک واقعہ شیخوپورہ کے علاقے مریدکے میں پیش آیا جہاں بچی کی لاش اس کا قاتل باپ قبرستان میں چھوڑ کر بھاگ نکلا۔ مجرم کو گرفتار کرنے میں ناکامی کے بعد علاقہ پولیس نے علاقہ مکینوں سے پوچھ گچھ کی جس سے بچی کے گھر کا پتہ ملا۔ بعد ازاں پولیس نے بچی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد بچی کے قتل کے بارے میں دیگر اہم انکشافات کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی گارڈ کا مبینہ قتل: اسلام آباد کی یونیورسٹی میں خوف و ہراس پھیل گیا
جب پولیس بچی کے گھر پہنچی تو اس کا قاتل باپ وہاں موجود نہیں تھا، تاہم بچی کی والدہ سے مختلف سوالات کیے گئے۔ساجدہ نامی ملزم کی اہلیہ سے سوالات کے دوران انکشاف ہوا کہ اسے بچی کے قتل کا علم تھا جس پر وہ دکھی تھی، تاہم اس نے پولیس کو اس حوالے سے کوئی شکایت درج نہیں کروائی تھی۔ اس پر پولیس نے ساجدہ خاتون کو قتل کا جرم چھپانے کے الزا م میں گرفتار کر لیا۔
علاقہ پولیس کے مطابق ساجدہ خاتون کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے جس کے مطابق دو روز پہلے بھی ہادیہ پر مفرور ملزم نے تشدد کیا تھا اور آج بھی اس پر شدید تشدد کیا جس سے وہ جاں بحق ہو گئی جس کے بعد وہ کسی کو بتائے بغیر اسے دفن کرنے ے ارادے سے قبرستان گیا تھا۔واقعے کا مقدمہ بچی کے والد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ مفرور ملزم کی تلاش جاری ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سے شیریں گل نامی جرائم پیشہ خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ۔خفیہ اطلاع موصول ہونے پر پولیس نے سہراب گوٹھ کے علاقے جنت گل ٹاؤن سے شیریں گل کو گرفتار کیا جبکہ اس کا مبینہ جرائم پیشہ شوہر فرار ہوگیا جبکہ ملزمہ سے 6 کلو چرس اور 1 عدد دستی بم کے علاوہ لوٹ مار کا سامان بھی برآمد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سہراب گوٹھ کراچی میں جرائم پیشہ خاتون سے 6 کلو چرس اور دستی بم برآمد