شہرِ قائد کے 4 ہسپتالوں نے لیاقت آباد میں ہونے والے حادثے میں زخمی شخص کا علاج نہیں کیا جس کے بعد حادثے کا شکار عارف ہاشم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں حادثہ ہوا جس کے نتیجے میں عارف ہاشم شدید زخمی ہو گئے۔ انہیں طبی امداد مہیا کرنے کیلئے نجی ہسپتال لایا گیا تاہم نجی ہسپتال نے ان کا کیس دوسرے نجی ہسپتال کو ریفر کردیا۔
دوسرے نجی ہسپتال نے بھی شدید زخمی ہونے والے عارف ہاشم کا علاج شروع نہیں کیا اور طبی امداد مہیا کرنے کی بجائے انہیں عباسی شہید ہسپتال روانہ کرنے کی تاکید کی جس پر زخموں سے چور شخص کو عباسی شہید ہسپتال پہنچایا گیا۔
بدقسمتی سے عباسی شہید ہسپتال میں نیورو سرجری اور سی ٹی اسکین نہ ہونے کے باعث ڈاکٹرز نے عارف ہاشم کو جناح ہسپتال کی طرف روانہ کردیا تاہم جناح ہسپتال نے علاج اور طبی امداد سے انکار کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ زخمی نامعلوم ہے۔
جناح ہسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ نامعلوم زخمی کو ہسپتال داخل نہیں کرسکتے۔ زخمی شخص کو دوبارہ عباسی شہید لے جایا گیا تاہم علاج سے قبل ہی زخمی عارف ہاشم جاں بحق ہوگئے جس پر جناح اور عباسی شہید ہسپتال کو قصور وار ٹھہرایا جارہا ہے۔
وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے معاملے کا نوٹس لے لیا۔ محکمۂ صحت سندھ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عباسی شہید اور جناح ہسپتال کی ایمرجنسی انتظامیہ نے زخمی کے علاج کیلئے مناسب کارروائی نہیں کی جس سے ان کا قصور ثابت ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سی ٹی ڈی کی کارروائی، سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ کا مبینہ قاتل گرفتار